• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

ججوں، جرنیلوں، بیوروکریٹس اور سیاستدانوں کا بلاتفریق احتساب ہونا چاہیے، گورنر پنجاب

شائع June 3, 2024
گورنر پنجاب نے کہا ملک میں سزا اور جزا کا عمل بہتر بنانے کی ضرورت ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
گورنر پنجاب نے کہا ملک میں سزا اور جزا کا عمل بہتر بنانے کی ضرورت ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ ملک میں سزا اور جزا کا عمل بہتر بنانے کی ضرورت ہے جبکہ ججوں، جرنیلوں، بیوروکریٹس اور سیاستدانوں کا بلاتفریق احتساب ہونا چاہیے۔

ڈان نیوز کے مطابق گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر اور گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے لاہور میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کا دورہ کیا۔

اس موقع پر تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کا کہنا تھا کہ سیاستدان قابل رحم ہیں، جو آتا ہے ہم پر کیسز بناتا ہے، اس ملک میں بڑے بڑے منصوبے بنانے اور کروڑوں روپے کھانے والوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں سزا اور جزا کا عمل بہتر بنانے کی ضرورت ہے جبکہ ججوں، جرنیلوں، بیوروکریٹس اور سیاستدانوں کا بلاتفریق احتساب ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران اور چین میں کرپٹ لوگوں کو لٹکایا گیا تب وہاں پر حالات بہتر ہوئے، انصاف سے معاشرے آگے بڑھتے اور ترقی ممکن ہوتی ہے۔

سردار سلیم حیدر کا کہنا تھا کہ زراعت میں ترقی کے لیے بھارتی ماڈل اپنانا ہوگا، جبکہ پاک ۔ ایران گیس پائپ لائن پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ تاجروں کو بجلی ملتی ہے نہ گیس، اگر بجلی اور گیس ملتی ہے تو بہت مہنگی ملتی ہے، اس لیے پاکستان سے بہت سارے لوگ کاروبار اٹھا کر باہر لے گئے، جو رہ گئے ہیں وہ اس ملک کا اثاثہ ہیں۔

اس موقع پر گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بزنس کمیونٹی مشکلات کا شکار ہو تو پاکستان ترقی نہیں کر سکتا، ملک کو آگے لے کر جانے کے لئے آؤٹ آف دی باکس جانا ہوگا، جب تک بزنس کمیونٹی کو سیکیورٹی نہیں دیں گے تو بزنس کیسے آگے بڑھے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز ملک پر بوجھ ہیں، ہمیں بجلی کی پیدوار کے لیے ہائیڈل پر جانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کمیٹیاں بنتی ہیں مگر کبھی نتائج برآمد نہیں ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024