کراچی: امید ہے بجٹ میں ایم کیوایم کی تجاویز پر عمل ہوگا، گورنرسندھ
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ امید ہے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پاکستان) کی تجاویز پر عمل ہوگا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں سے گورنر ہاؤس کراچی میں ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی سینئر قیادت کو گورنر ہاؤس میں خوش آمدید کہتا ہوں، ملاقات کا مقصد ایم کیوایم کے اراکین سے بجٹ تجاویز لینا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشی مسائل خصوصاً کراچی سے متعلق بات ہوئی، ایم کیوایم ارکان اسمبلی نے بجٹ سے متعلق تجاویز تیار کی ہیں، لوڈشیڈنگ کے تدارک اور گیس کے مسائل پر بھی بات ہوئی ہے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ کراچی معاشی حب ہے اور اس کی آبادی 3کروڑ سے زائد ہے، شہر قائد کا 80فیصد، حیدرآباد کا 100فیصد مینڈیٹ ایم کیوایم کے پاس ہے، کراچی کے80فیصد مسائل کا حل ایم کیوایم کی سفارشات میں ہے۔
گورنرسندھ نے کہا کہ حیدرآباد سلنڈردھماکے جیساہولناک واقعہ میں نے زندگی میں نہیں دیکھا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما فاروق ستار نے کہا کہ یہ جو گورنر ہاؤس ہے، یہ پورے ملک کی نمائندگی کرتا ہے، کراچی حیدرآباد سکھر اور میرپور خاص ہی نہیں بلکہ جامشورو اور لاڑکانو کی بھی بات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کل اسلام آباد میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں وزیر اعظم شہباز شریف سے بات کی۔
ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں عام آدمی پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنے کے بجائے بڑے وڈیروں، جاگردراوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا چاہیے۔
فاروق ستار نے کہا کہ بجلی کے فقدان سے ہماری صنعتیں ویران ہوگئیں، متبادل توانائی سے متعلق سوچنا ہے۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ 4000 ارب روپے کے شہر میں بھی ٹرین اب چلنی چاہیے، شہر میں کسی نئی سرکاری جامعہ کا اضافہ اب تک نہیں ہوا، 3 کروڑ 30 لاکھ آبادی ہے تو ایک یونیورسٹی تو کم سے کم اور بننی چاہیے، پندرہ سال سے جو شہر نظر انداز ہو رہا ہے، اس پر بات ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو موقع دیں تاکہ وہ کما سکیں، لوگ اگر زندہ رہے تو کچھ کمائے کے کھا سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملاقات کے دوران سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے اپنی پریزنٹیشن میں لائیو اسٹاک سے متعلق بات کی۔