مارگلہ کی پہاڑیوں پر پھر شدید آگ بھڑک اٹھی، 3 افراد گرفتار، 15 مقدمات درج
اسلام آباد کی مارگلہ پہاڑیوں پر ایک بار پھر شدید آگ بھڑک اٹھی جب کہ آگ لگانے کے الزامات پر 3 افراد گرفتار جب کہ 15 مقدمات درج کرلیے گئے۔
ڈان نیوز کے مطابق کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے ترجمان نے بتایا کہ کی ٹیمیں آگ بجھانے کے لیے موقع پر پہنچ چکی ہیں، سی ڈی اے کے 80 سے زائد فائر فائٹرز آگ بجھانے کے عمل میں حصہ لے رہے ہیں۔
ترجمان سی ڈی اے نے کہا کہ آگ پر جلد قا بو پانے کے لیے مزید ٹیمیں روانہ کر دی گئ ہیں، چئیر مین سی ڈی اے محمد علی رندھاواکی ہدایت پر ڈی جی انوائرمنٹ خود آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق چیئر مین سی ڈی اے و چیف کمشنر کی ہدایت پر متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر موقع پر موجود ہیں،ڈی سی اسلام آباد عرفان نواز میمن بھی آگ بجھانے کے عمل کا جائزہ لینے موقع پر موجود ہیں، تیز ہوا اور گرم موسم کی وجہ سے آگ پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا ہے، آگ پر قابو پانے کے لیے تمام وسائل بروکار لائے جارہے ہیں۔
بعد ازاں مارگلہ پہاڑیوں پر آگ لگانے کے شک میں 3 افراد کو گرفتار کرلیا گیا، تینوں افراد کو کلینجر ویلی سے پکڑا گیا، پکڑے گئے تینوں افراد کو پولیس کے حوالہ کر دیا گیا ہے۔
چیف کمشنر اسلام آباد، کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے چیئرمین محمد علی رندھاوا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری ایک بیان میں اس پیشرفت کی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تمام ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے، ہم ہر قیمت پر اپنی خوبصورت پہاڑیوں کی حفاظت کے لیے پرعزم ہیں۔
ڈپٹی کمشنر عرفان میمن نے بتایا کہ آگ کو رہائشی علاقے سے محدود رکھنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں، آگ بجھانے کے عمل میں فائیر فائٹرز اور ہیلی کاپٹرز حصہ لے رہے ہیں، گرمی کی شدت اور ہوا میں تیزی کی وجہ سے آگ پھیل بھی رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گرفتار افراد سے تفتیش کی جا رہی ہے، آگ لگانے والے 15 افراد کے خلاف دو روز قبل بھی مقدمات درج کروائے گئے ہیں، پہاڑیوں پر آگ لگنے کے حوالے سے آئندہ چند روز میں مزید گرفتاریاں کی جائیں گی، شہریوں سے درخواست ہے کہ ملوث افراد کی نشاندہی لازمی کریں۔
28 مئی کو وزیر اعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو آگ سے ہونے والے نقصانات تک رسائی اور بحالی کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی تھی، انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ زخمی جانوروں کو علاج کی سہولت فراہم کی جائے۔
واضح رہے کہ 27 مئی کو مارگلہ کی پہاڑیوں پر دو بڑی آگ لگ گئی تھیں جنہیں فائر فائٹرز نے ہیلی کاپٹروں کی مدد سے 7 گھنٹے بعد بجھایا۔
اس سے قبل 18 مئی کو مارگلہ کی پہاڑیوں میں جنگل میں آگ لگ گئی تھیجس کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوسکی تھی، تاہم کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے حکام نے کہا ہے کہ لوئی ڈانڈی کے قریب آگ سخت گرمی کی وجہ سے بھڑک اٹھی اور بعد ازاں یہ 3 کلومیٹر کے علاقے تیز ہواؤں کی وجہ سے پھیل گئی۔
حکام کا کہنا تھا کہ یہ رواں سیزن کے دوران جنگل میں لگنے والی پہلی آگ تھی، یہ آگ بظاہر شدید گرمی کی وجہ سے لگی جس نے لوئی ڈنڈی، رتہ ہوتر اور جنگلات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔