• KHI: Asr 5:19pm Maghrib 7:25pm
  • LHR: Asr 5:03pm Maghrib 7:11pm
  • ISB: Asr 5:12pm Maghrib 7:21pm
  • KHI: Asr 5:19pm Maghrib 7:25pm
  • LHR: Asr 5:03pm Maghrib 7:11pm
  • ISB: Asr 5:12pm Maghrib 7:21pm

عراق میں ’دہشتگردی‘ کے 8 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

شائع May 31, 2024
فائل فوٹو
فائل فوٹو

عراق میں دہشتگردی کے مرتکب 8 افراد کو پھانسی دے دی گئی۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق عراقی عدالتوں نے حالیہ برسوں میں سیکڑوں عراقیوں کو دہشتگردی کے الزام میں موت اور عمر قید کی سزائیں سنائی جبکہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس عمل کی شدید مذمت کی ہے۔

واضح رہے کہ عراقی قانون کے تحت دہشتگردی اور قتل کی سزا موت ہے اور پھانسی کے حکمنامے پر صدر کے دستخط ہونا ضروری ہیں۔

ایک سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ 8 عراقیوں کو دہشتگردی کا مرتکب اور داعش کے رکن ہونے کے جرم میں جمعرات کو ناصریہ شہر کی الحوت جیل میں وزارت انصاف کی ٹیم کی نگرانی میں پھانسی دی گئی۔

ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ انہیں انسداد دہشتگردی قانون کے آرٹیکل 4 کے تحت پھانسی دی گئی۔

طبی ذرائع نے بتایا کہ محکمہ صحت کو تختہ دار پر لٹکائے گئے 8 افراد کی میتیں موصول ہوئی ہیں۔

الحوت ناصریہ شہر کی ایک بدنام زمانہ جیل ہے جس کے عربی نام کا مطلب ’وہیل‘ ہے کیونکہ عراقیوں کا ماننا ہے کہ وہاں قید افراد کبھی زندہ باہر نہیں نکلتے۔

سیکیورٹی اور صحت کے ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ 6 مئی کو بھی عراق نے دہشتگردی کے مرتکب 11 افراد کو پھانسی دی تھی۔

اس کے علاوہ انسانی حقوق کے گروپوں نے 22 اپریل کو مزید 11 افراد کو دی جانے والی پھانسی پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی اس عمل میں شفافیت کی کمی کی مذمت کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 8 جولائی 2024
کارٹون : 7 جولائی 2024