سخت گرمی اور بدترین لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان، کراچی میں آج سے ہیٹ ویو کا امکان
ملک بھر میں شدید گرمی اور بجلی کی غیر اعلانیہ بندش نے عوام کی زندگی اجیرن کردی، محکمہ موسمیات نے آج سے کراچی میں ہیٹ ویو کا امکان ظاہر کردیا۔
ملک بھر میں ہیٹ ویو کا خدشہ برقرار ہے تاہم اندرون سندھ شدید گرمی نے شہریوں کو بے حال کردیا اور بجلی کی غیر اعلانیہ بندش نے لوگوں کو گھروں تک محدود کردیا ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے سندھ کے بعض اضلاع میں آج مسلسل 7ویں روز درجہ حرارت 50 سے 51 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، دادو میں پارہ 51، لاڑکانہ میں 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک جاپہنچا۔
جنوبی پنجاب میں بھی سورج قہر ڈھارہا ہے، رحیم یار خان میں درجہ حرارت 48، ملتان میں 44 ڈگری کو چھونے لگا، لاہور میں آج صبح سویرے ہی سورج اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ چمکنے لگا، شہر میں آج پارہ 46 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 48 جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے اور شہر کا موسم دن بھر گرم اور خشک رہے گا، جب کہ شہر میں ہوا کی رفتار 6 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی ہے اور ہوا میں نمی کا تناسب 30 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے کراچی میں آج سے 31 مئی تک ہیٹ ویو کاخدشہ ظاہر کردیا۔ چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے خبردار کیا کہ آئندہ 2 روز کے دوران درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک جاسکتا ہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے اسلام آباد، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر سمیت ملک کے مختلف بالائی علاقوں میں بارش بھی نوید سنادی۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ سندھ ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے کچھ حصوں میں آندھی چلنے کا بھی امکان ہے۔
بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج
بجلی کی بندش کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں، لنڈی کوتل میں طویل وغیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرین لنڈی کوتل گریڈ اسٹیشن کے اندر داخل ہوگئے، گریڈ اسٹیشن سے عملہ غائب ہوگیا تاہم عوام نے گریڈ اسٹیشن کے اندر احتجاجی دھرنا جاری رکھا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم پرامن ہیں اور 6 گھنٹے بجلی بحالی تک احتجاجی دھرنا جاری رہے گا، ٹیسکو عوام کے ساتھ کیے گئے 6 گھنٹے بجلی کی فراہمی پر عمل کروائے۔
مظاہرین نے کہا کہ مسلسل 23 گھنٹے لوڈشیڈنگ سے جینا محال ہو گیا، گرمی کی شدت میں اضافے کے باوجود بجلی بند ہے، بجلی نہ ہونے کے باعث ٹیوب ویلز بند پڑے ہیں، بجلی سے گھریلو ضروریات تو دور کی بات ہے پانی کی ترسیل بری طرح متاثر ہے۔
دوسری جانب پشاور میں بھی بجلی کی بندش کا معاملہ حل نہ ہوسکا، عوام نے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف ایک بار پھر احتجاج کیا، گزشتہ روز مظاہرین نے ایم ون سے چارسدہ تک موٹروے بند کردی تھی۔
مظاہرین نے بتایا کہ اکبر پورہ اور ملحقہ علاقوں میں 12 سے 16 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے، جب تک غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کم کرنے کی یقین دہانی نہ کرائی گئی احتجاج ختم نہیں کریں گے، بعد ازاں، پولیس سے مذاکرات کامیاب ہونے پر احتجاج ختم کیا گیا۔
پشاور میں بجلی کے بعد گیس کی بندش نے عوام کی زندگی مشکل کردی، گیس کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف پشاور کے شہریوں نے سوئی ناردرن گیس کے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔
مظاہرین نے سوئی ناردرن گیس آفس کے باہر انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہرین کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹے گیس کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، گھریلو صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے، اگر گیس کی لوڈ شیڈنگ ختم نا کی گئی تو احتجاج کا دائرہ کاربڑھایا جائے گا۔