• KHI: Zuhr 12:33pm Asr 4:15pm
  • LHR: Zuhr 12:04pm Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 3:29pm
  • KHI: Zuhr 12:33pm Asr 4:15pm
  • LHR: Zuhr 12:04pm Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 3:29pm

عمران خان صرف مقتدر حلقوں سے بات کرنا چاہتے ہیں، عارف علوی

شائع May 29, 2024
— فائل فوٹو بشکریہ ایکس
— فائل فوٹو بشکریہ ایکس

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ عمران خان صرف ان حلقوں سے بات کرنا چاہتے ہیں جن کے پاس فیصلہ کرنے کا اختیار ہے، کیا آپ کو لگتا ہے کہ جو لوگ فارم 47 کے ذریعے اقتدار میں آئے ہیں ان کے پاس کچھ دینے کو ہے، ان کے ساتھ مذاکرات بے سود ہوں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر پی ٹی آئی کے احتجاجی کیمپ میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران سابق صدر نے موجودہ صورتحال میں آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ صورتحال سب کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہے جو کسی بھی غلط فیصلے کا سبب بن سکتا ہے۔

انہوں نے موجودہ سیاسی صورتحال کا سقوط ڈھاکہ سے پہلے کے واقعات سے موازنہ کرتے ہوئے کہا ’یہ بات پورے ادارے سے متعلق نہیں بلکہ چند لوگوں کی ہے۔‘

عارف علوی نے سیاست میں فوج کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ واحد اسٹیک ہولڈر ہے جس کے ساتھ بامعنی بات چیت ممکن ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی فوج کو سیاست میں مداخلت کی دعوت نہیں دی، لیکن عمران خان ان حلقوں سے بات کرنا چاہتے ہیں جن کے پاس فیصلہ کرنے کا اختیار ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ اقدامات سیاسی نظام کو مزید کمزور نہیں کردیں گے؟ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ سب اسی کمزور سیاسی نظام کو ٹھیک کرنے کی کوشش کے لیے کیا جارہا ہے اور جو لوگ متحد ہو کر آئین کی بحالی، و بالادستی کے لیے جدوجہد کرنا چاہتے ہیں انہیں ضرور ایسا کرنا چاہیے۔

اس سے قبل، پارٹی کارکنوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ عمران خان گزشتہ دو سالوں سے مذاکرات کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن ’ایسی تجاویز‘ دے کر ہماری توہین کی جارہی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اگر آپ اپنی انا اور غصے کی وجہ سے بات نہیں کرنا چاہتے تو یہ آپ کی مرضی ہے، تاہم یہ عمران خان ہی تھے جنہوں نے اپنی انا قربان کرتے ہوئے ہمیشہ مذاکرات کی بات کی، اگر مذاکرات نہیں ہوئے تو یہ سب کو تباہی کی جانب دھکیل دے گا۔

بانی پی ٹی آئی کے سقوط ڈھاکہ سے متعلق حالیہ ٹوئٹ پر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ’’عمران خان نے اداروں نہیں بلکہ افراد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کچھ چیزوں کو ہائی لائٹ کیا اور ایک مثال دی کہ 1971 میں جنرل یحیٰی کی وجہ سے جو نقصان ہوا، ہمیں بحثیت قوم اپنی تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیے۔‘‘

عارف علوی نے مزید کہا کہ آنے والی حکومتوں نے ماضی کی غلطیوں پر پردہ ڈالنے کی پوری کوشش کی، عمران خان نے غداری جیسے سنگین الزامات کا سامنا کرنے کے باوجود وفاداری کا ثبوت دیتے ہوئے قومی راز اور غلطیوں پر پردہ ڈالا۔

انہوں نے کہا کہ سویلین ہمیشہ قوم کی غلطیوں پر پردہ ڈالتے ہیں، سویلین وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے حمود الرحمن کمیشن رپورٹ کو منظر عام پر آنے سے روکا تاکہ غلطیاں بے نقاب نہ ہوں، اور اب آپ دوسرے وزیراعظم کو غدار کہہ رہے ہیں اور ان پر سائفر کی وج ہسے غداری کا مقدمہ درج کررہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024