پاپوا نیو گنی: لینڈ سلائیڈنگ میں پھنسے 2 ہزار کے قریب افراد کے زندہ بچ جانے کا امکان نہیں، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے بین الاقوامی چلڈرن ایمرجنسی فنڈ (یونیسیف) پاپوا نیو گنی کے نیلز کرائیر نے کہا کہ بہت کم امکان ہے کہ ملبے تلے دبے 2 ہزار کے قریب لوگ زندہ بچے ہوں گے۔
خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی ریسکیو مشن نہیں بلکہ بحالی کا مشن ہے۔
واضح رہے کہ پاپوا نیو گنی کے حکام نے24 مئی کو لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں تقریبا 2 ہزار افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
اینگا کے صوبائی منتظم سندیس تساکا نے خبردار کیا ہے کہ دور دراز مقام، منقطع سڑک کے لنک، شدید بارشوں اور قریبی قبائلی تشدد کی وجہ سے بچاؤ اور امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ کے ساتھ تباہی کے اور بڑھنے کا خدشہ ہے۔
دور دراز کے دیہاتوں سے تقریباً 7 ہزار 900 لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کے اردگرد کی زمین اب بھی حرکت کر رہی ہے۔
تساکا نے کہا کہ سانحہ اب بھی فعال ہے، ہر گھنٹے آپ چٹان کے ٹوٹنے کی آواز سن سکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے اہلکار نکولس بوتھ نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے انخلا سے انکار کر دیا، اس امید پر کہ ان کے پیارے مل جائیں گے۔
انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ فوری توجہ امداد کی ترسیل اور متاثرہ علاقے کو کلیئر کرنے پر ہے۔
حکام نے بتایا کہ پولیس اور دفاعی فورسز کا مقصد منگل کو جائے وقوعہ پر پہنچنا ہے اور انتہائی خطرناک علاقوں کو گھیرے میں لینا ہے۔
امدادی ادارے خوراک، صاف پانی، صحت کی فراہمی کے وسائل پہنچانے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔