موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کا قیام: چیئرپرسن اور ممبران کی تقرری کا عمل جاری
وزارت موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کے قیام کے لیے اتھارٹی کے چیئرپرسن اور ممبران کی تقرری کا عمل جاری ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق وزارت نے اتھارٹی کے چیئرپرسن اور ممبران کی تقرری کے لیے درخواستیں طلب کرلی ہیں، چیئرپرسن اور چاروں ممبران کے لیے عمر کی بالائی حد 62 سال مقرر کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 17 مئی کو وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی تھی، پاکستان موسمیاتی تبدیلی ایکٹ2017کےتحت اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے کلائمیٹ چینج اتھارٹی کے قیام کا حکم دیا تھا، پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی ایکٹ 2017 میں بنایا گیا تھا، اب 7 سال بعد موسمیاتی تبدیلی اتھارٹی قائم کی جارہی ہے، سپریم کورٹ نے بھی کلائمیٹ چینج اتھارٹی کے لیے فنڈز کے بندوبست کا بھی حکم دے رکھا ہے۔
یاد رہے کہ مارچ میں وزیر اعظم نے موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل کی نشاندہی اور ان سے نمٹنے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دے دیا تھا۔
موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تباہی میں سب سے کم کردار ادا کرتے ہیں لیکن موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ایک جامع اور مؤثر لائحہ عمل تشکیل دینے کی ضرورت ہے، ماحولیاتی تبدیلی زراعت، توانائی، پانی، انفرااسٹرکچر اور کئی دیگر شعبوں کے ساتھ منسلک ہے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے بنائی گئی پالیسیوں اور منصوبوں کی حالیہ پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی تھی۔
وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے مسائل کی نشاندہی اور ان سے نمٹنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی تھی۔