• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 5:12pm

شوہر نے قاتلانہ حملہ کروایا، پولیس کیس کو خراب کرنا چاہتی ہے، سابق ماڈل زینب جمیل

شائع May 25, 2024
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

مذہب اسلام کی خاطر شوبز اور ماڈلنگ سے کنارہ کشی اختیار کرنے والی زینب جمیل نے خود پر قاتلانہ حملے کے چند دن بعد دعویٰ کیا ہے کہ ان پر شوہر نے قاتلانہ حملہ کروایا اور اب بھی انہیں قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

زینب جمیل نے انسٹاگرام پر مختصر ویڈیو شیئر کی، جس میں انہیں نقاب میں دیکھا گیا اور انہوں نے بتایا کہ وہ مذکورہ ویڈیو کو ہسپتال سے شیئر کر رہی ہیں۔

انہوں نے مختصر ویڈیو میں بتایا کہ انہیں حملے میں 6 گولیاں لگی ہیں اور ان کی حالت تاحال انتہائی خراب ہے جب کہ اب بھی انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

سابق ماڈل نے الزام عائد کیا کہ ان پر شوہر نے ہی قاتلانہ حملہ کروایا اور اب بھی ان کی زندگی کو خطرہ ہے اور انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

زینب جمیل کا کہنا تھا کہ انہیں شوہر سے دو بچے بھی ہیں اور انہیں یہی لگتا تھا کہ ان پر ان کے بچوں کے باپ کیسے حملہ کروائیں گے؟ لیکن انہوں نے ہی ان پر حملہ کروایا۔

سابق ماڈل نے بتایا کہ انہیں شوہر پہلے بھی دھمکیاں دیتے رہے تھے لیکن انہوں نے ان کی دھمکیوں کو مذاق سمجھ کر ٹال دیا تھا، کیوں کہ انہیں شوہر سے دو بچے ہیں اور ان کا خیال تھا کہ وہ ان کے ساتھ ایسا نہیں کر سکتے۔

زینب جمیل نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ پولیس ان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی، انہیں خدشہ ہے کہ ان کا کیس خراب کردیا جائے گا، وہ پولیس کی تفتیش اور تعاون سے مطمئن نہیں ہیں۔

انہوں نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے درخواست کی کہ ان پر قاتلانہ حملے کا نوٹس لے کر ان کی مدد کی جائے، ان کی زندگی بچائی جائے، انہیں تحفظ فراہم کیا جائے۔

زینب جمیل نے ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے میڈیا سمیت اعلیٰ حکام کو مدد کی اپیل بھی کی اور کہا کہ ان کی زندگی بچائی جائے۔

زینب جمیل پر 22 مئی کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے پرتعیش علاقے ڈی ایچ اے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی تھی، جس میں شدید زخمی ہوگئی تھیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق زینب جمیل کو مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے، تاہم وہ تاحال ہسپتال میں ہی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق زینب جمیل پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ دو نامعلوم افراد پر درج بھی کیا گیا تھا، تاہم تاحال کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔

کارٹون

کارٹون : 3 جولائی 2024
کارٹون : 2 جولائی 2024