جے شاہ نے بھارتی ٹیم کی کوچنگ کیلئے آسٹریلوی سابق کرکٹرز سے رابطہ کرنے کی تردید کردی
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے سکریٹری جے شاہ نے بھارتی ٹیم کی کوچنگ کے لیے سابق آسٹریلوی کرکٹرز سے رابطہ کرنے کی تردید کردی۔
کچھ روز قبل (23 مئی) کو کرک انفو نے رپورٹ کیا تھا کہ سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے بھارتی ٹیم کی کوچنگ سے انکار کردیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ رکی پونٹنگ کو انڈین پریمئر لیگ (آئی پی ایل) کے دوران بھارتی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کی آفر کی گئی تھی جس پر سابق آسٹریلوی کپتان نے کہا کہ میں اس وقت اپنی فیملی اور گھر والوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا چاہتا ہوں۔
اس کے یکے بعد زمبابوے کے سابق کرکٹر اینڈی فلاور اور سابق آسٹریلوی بلے باز جسٹن لینگر نے بھی مختلف وجوہات کی بنا پر بھارتی ٹیم کی کوچنگ سے انکار کردیا تھا۔
تاہم اب جے شاہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بی سی سی آئی ایسے امیدوار کی تلاش میں ہے جس میں بھارتی کرکٹ کے اسٹریکچر کی گہری سمجھ اور ڈومیسٹک سسٹم کا تجربہ ہو۔
اپنے بیان میں آسٹریلوی کوچز کے حوالے سے کیے گئے کسی بھی نقطہ نظر کی سختی سے تردید کی گئی ہے اور سلیکشن کے پیچیدہ عمل پر زور دیا گیا ہے جس کا مقصد ہندوستانی کرکٹ کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے قابل کوچ کی شناخت کرنا ہے۔
بیان میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کسی بھی آسٹریلوی کوچ سے رابطہ نہیں کیا گیا ہے، انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے کوچ کی تلاش میں ہیں جو بھارتی کرکٹ کو کامیابی کی نئی منزلوں تک پہنچانے میں مدد دے سکے۔
جے شاہ نے کہا کہ ’جب ہم بین الاقوامی کرکٹ کی بات کرتے ہیں تو بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ سے زیادہ کوئی کردار قابل احترام نہیں ہے، کوچنگ کے لیے ہائی لیول کی پروفیشنلز چاہیے کیونکہ وہ دنیا کے بہترین کرکٹرز کو کوچ کریں گے، بی سی سی آئی اس عہدے کے لیے محتاط انداز اپنا رہا ہے اور آخر میں صحیح امیدوار کا انتخاب کرے گا، جو بھارتی کرکٹ کو آگے بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہو۔‘
جے شاہ نے مزید کہا کہ ’نہ میں نے اور نہ ہی بی سی سی آئی نے کسی سابق آسٹریلوی کرکٹر سے کوچنگ کی پیشکش کے ساتھ رابطہ کیا ہے، میڈیا میں گردش کرنے والی خبریں غلط ہیں، قومی ٹیم کے لیے صحیح کوچ کی تلاش ایک پیچیدہ عمل ہے۔‘
یاد رہے کہ آسٹریلوی بلے باز جسٹن لینگر بھارتی ٹیم کی کوچنگ سے انکار کرتے ہوئے بی بی سی کے اسٹمپڈ پوڈ کاسٹ میں کہا تھا کہ کوچنگ کا کام انتہائی تھکا دینے والا ہوتا ہے اور ساتھ ہی انہوں نے انڈین انٹرنیشل کرکٹر کے ایل راہل سے بھی بات چیت کا حوالہ دیا۔
انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ کے ایل راہل نے انہیں کہا تھا کہ انڈین کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کو جس ’سیاست اور دباؤ‘ کا سامنا ہوتا ہے وہ آئی پی ایل کے کوچ سے ’ہزار گنا‘ زیادہ ہے۔
جسٹن لینگر نے کہا تھا کہ ان کے خیال میں یہ اچھا مشورہ تھا۔
جسٹن لینگر نے کہا تھا ’آفر اچھی ہے لیکن آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ 4 سال تک یہ کام کرنے کے بعد اندازہ ہوا کہ یہ واقعی تھکا دینے والا ہے۔‘