ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی نمازِ جنازہ ادا، ہزاروں افراد شریک
ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے والے ایرانی صدر ابرہیم رئیسی اور وزیر خارجہ امیر عبداللہیان سمیت دیگر کی نماز جنازہ تہران میں ادا کردی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی میتیں طیارے کے ذریعے تبریز سے تہران لائی گئیں، ایئرپورٹ پر جاں بحق ایرانی صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
ایرانی صدر کو کل آبائی شہر مشہد میں امام علی رضا کے روضہ کے احاطہ میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر کی نمازِ جنازہ سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے پڑھائی۔
نمازجنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی جن میں متعدد ممالک کے رہنما بھی موجود تھے۔
حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ بھی ابراہیم رئیسی اور دیگر حکام کی نمازہ جنازہ میں شریک ہوئے۔
دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف ابراہیم رئیسی اور دیگر حکام کے انتقال پر تعزیت کے لیے آج ایران کا دورہ کریں گے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز 21 مئی کو ابراہیم رئیسی اور دیگر کی آخری رسومات کی ادائیگی کا سلسلہ تبریز سے شروع ہوا تھا۔
ہزاروں سوگوار شہری تبریز کی سڑکوں پر موجود تھے جہاں ایرانی حکام نے صدر رئیسی کے حوالے سے تقاریر کیں اور تمام افراد نے اس موقع پر ان کے لیے دعا بھی کی۔
اس موقع پر ایرانی شہریوں کے ہاتھوں میں صدر رئیسی کی تصاویر تھیں۔
تہران سمیت ایران کے مختلف شہروں میں صدر رئیسی سمیت جاں بحق ہونے والے افراد کے بینرز بھی سڑکوں پر لگائے گئے ہیں۔
حادثہ کب اور کیسے ہوا؟
یاد رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر 19 مئی کو آذربائیجان کی سرحد پر ڈیم کی افتتاحی تقریب سے واپس آتے ہوئے موسم کی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان و دیگر حکام جاں بحق ہوگئے تھے۔
ایرانی حکام نے 20 مئی صبح ایرانی صدر اور وزیر خارجہ سمیت دیگر کی موت کی تصدیق کی تھی۔
ہیلی کاپٹر میں 9 افراد سوار تھے، جن میں صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی، تبریز کے امام سید محمد الہاشم،صدر کے سکیورٹی یونٹ کے کمانڈر سردار سید مہدی موسوی، باڈی گارڈ اور ہیلی کاپٹر کا عملہ موجود تھے۔