وزیراعظم آفس کے احکامات نظرانداز، 5 وزارتوں میں ’ای آفس‘ استعمال نہ کیے جانے کا انکشاف
وزیراعظم آفس کی طرف سے وزارتوں، ڈویژنز کو ای آفس پر منتقلی کے احکامات نظر انداز کردیے گئے اور 5 وزارتوں میں تاحال ای آفس استعمال نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم آفس کی جانب سے وزارتوں، ڈویژنز کو ای آفس پر منتقلی سے متعلق جاری کردہ احکامات کو نظر انداز کرنے پر وزارت آئی ٹی نے وزارتوں، ڈویژنز میں ای آفس استعمال سے متعلق رپورٹ وزیراعظم آفس کو ارسال کردی ہے۔
ذرائع وزارت آئی ٹی کے مطابق 5 وزارتوں میں تاحال ای آفس استعمال نہ کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے، پیٹرولیم ڈویژن، پاور ڈویژن، فنانس ڈویژن میں ای آفس تاحال استعمال نہیں ہورہا ہے، لا اینڈ جسٹس، روینیو ڈویژن میں بھی ای آفس بلکل استعمال نہیں کیا جارہا جب کہ ذرائع نے بتایا کہ مجموعی طور پر 12 وزارتوں، ڈویژنز میں میں 50 فیصد سے بھی کم ای آفس کا استعمال ہورہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہاؤسنگ اینڈ ورکس میں ایک فیصد، دفاع ڈویژن میں 13 اور نارکوٹکس کنٹرول میں 14 فیصد ای آفس استعمال کیا جا رہا ہے، نیشنل ہیلتھ سروسز میں 20 فیصد، وزارت اوورسیز پاکستانیز میں 21 فیصد، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں ای آفس کا استعمال 40 فیصد استعمال کیا جارہا ہے۔
وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام 85 فیصد ای آفس کا استعمال کررہی ہے، وزارت مذہبی امور، قومی ثقافت اور ورثہ، غربت کے خاتمے کے لیے قائم بنیظر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) میں 100 فیصد ای افس استعمال ہورہا ہے۔
یاد رہے کہ 10 مئی کو یہ خبر سامنے آئی تھی کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کو تمام وزارتوں، ڈویژنز کو ’مینوئل فائلنگ سے ای آفس‘ پر منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے۔