• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

شہباز شریف نے پیکا ایکٹ میں ترامیم کیلئے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی

شائع May 21, 2024
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیراعظم شہباز شریف نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز (پیکا) ایکٹ میں ترامیم کے لیے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

ڈان نیوز کے مطابق کمیٹی کے سربراہ وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ ہوں گے، جبکہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزرا خالد مقبول صدیقی اور شزا فاطمہ کمیٹی کے ارکان ہوں گے۔

اس کے علاوہ شیری رحمٰن، نوابزادہ خالد حسین مگسی، اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور عثمان انور بھی کمیٹی ارکان میں شامل ہیں۔

کمیٹی 15 روز میں اپنی سفارشات پیش کرے گی، کمیٹی مجوزہ ترامیم پر سیاسی اتفاق رائے پیدا کرے گی۔

واضح رہے کہ 9 مئی کو سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے پیکا ایکٹ 2016 میں ترمیم کی منظوری دے دی تھی۔

پیکا ایکٹ 2024کے تحت ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن ایجنسی کے قیام کی منظوری بھی دے گئی تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ نیا تجویز شدہ پیکا بل 2024 کابینہ کی منظوری کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، پیکا قانون ترمیمی بل کے تحت ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کابینہ کی قانونی اصلاحات کمیٹی نے مجوزہ ترمیمی بل اور ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن ایجنسی کے قیام کی تجویز دی تھی۔

مجوزہ پیکا ترمیمی بل 2024 اور ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن ایجنسی کی انچارج وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی ہوگی۔

اتھارٹی ڈیجیٹل حقوق سے متعلق معاملات پر حکومت کو تجاویز دے گی، ڈیجیٹل اتھارٹی انٹرنیٹ کے ذمہ دارانہ استعمال اور ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنائے گی، اس کے علاوہ مثبت ڈیجیٹل ایکو سسٹم کو فروغ دینے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ساتھ تعاون میں سہولت فراہم کرے گی۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مجوزہ ڈیجیٹل رائٹس اتھارٹی آن لائن مواد کو ریگولیٹ کرے گی جبکہ اتھارٹی سوشل میڈیا پر قانون کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرے گی، ڈیجیٹل رائٹس اتھارٹی نئے پیکا قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے گی۔

ڈیجیٹیل رائٹس اتھارٹی ملوث افراد اور گواہوں کو طلب کر سکے گی، اس کے علاوہ ڈیجیٹل حقوق کے قوانین کو نافذ کرنے کے لیے قواعد بھی بنا سکے گی جبکہ آن لائن دائرے میں صارف کی حفاظت کو فروغ دینے اور بنیادی حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے ایک محفوظ اور قابل اعتماد ڈیجیٹل ماحول بنایا جائے گا۔

یاد رہے کہ پچھلے ہفتے وزارت آئی ٹی نے نیشنل سائبرکرائم انویسٹگیشن اتھارٹی بنانے سے متعلق ایس ار او جاری کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024