• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 4:59pm Isha 6:27pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 4:59pm Isha 6:27pm

گندم اسکینڈل: وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے 4 افسران کو معطل کرنے کا فیصلہ

شائع May 21, 2024
فائل فوٹو:رائٹرز
فائل فوٹو:رائٹرز

اضافی گندم درآمد کرنے کے اسکینڈل میں وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے 4 افسران کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے انہیں معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ ذمہ داران میں سابق وفاقی سیکریٹری نیشنل فوڈ سیکورٹی محمد آصف، سابق ڈائریکٹر جنرل پلانٹ پروٹیکشن اے ڈی عابد اور فوڈ سیکیورٹی کمشنر ڈاکٹر وسیم شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ فوڈ سیکیورٹی کے ڈائریکٹر سہیل بھی ذمہ داران میں شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق ان افسران کو ناقص منصوبہ بندی اور غفلت برتنے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہونے کے باوجود نگران حکومت کے دور میں بڑے پیمانے پر گندم کی درآمد کے انکشافات سامنے آئے ہیں۔

یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ موجودہ حکومت کی اب تک کی مدت میں بھی گندم کی درآمد کا سلسلہ جاری رہا۔

13 مئی کو لاہور ہائی کورٹ میں گندم اسکینڈل کی تحقیقات قومی احتساب بیورو (نیب) سے کرانے کے لیے درخواست دائر کردی گئی تھی۔

6 مئی کو وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے 2023-24 کے دوران درآمد کی گئی کیڑے سے متاثرہ گندم کے معاملے کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انکوائری کمیٹی نے اب تک انکشاف کیا ہے کہ نگران حکومت نے اگست 2023 سے مارچ 2024 کے دوران 330 ارب روپے کی گندم درآمد کی ہے، جس میں 13 ملین ٹن گندم فنگس کی وجہ سے انسانی استعمال کے قابل نہیں ہے۔

اسی اثنا میں سابق نگران وزیراعظم کی مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کے ساتھ گندم بحران کے معاملے پر بحث ہوئی تھی، حنیف عباسی نے مبینہ طور پر گندم اسکینڈل کے لیے انوار الحق کاکڑ کی سرزنش کی جبکہ سابق نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر وہ ’فارم 47‘ کے بارے میں بات کرتے ہیں تو مسلم لیگ (ن) کے رہنما عوام کے سامنے آنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں گے۔

پی ٹی آئی بھی اس معاملے میں کود پڑی تھی اور انوار الحق کاکڑ اور حنیف عباسی کے درمیان ہونے والے جھگڑے کی روشنی میں گندم اسکینڈل کی شفاف تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کا مطالبہ کیا تھا۔

دریں اثنا، ترجمان پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ انوار الحق کاکڑ اور حنیف عباسی کے انکشافات آنکھ کھولنے کے لیے کافی ہے، اور اس نے بہت سے اہم سوالات کو جنم دیا ہے، جن کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 3 دسمبر 2024
کارٹون : 2 دسمبر 2024