• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سیکریٹری دفاع، داخلہ کل ذاتی حیثیت میں طلب

شائع May 20, 2024
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سیکریٹری دفاع اور سیکریٹری داخلہ کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی۔

اس موقع پر احمد فرہاد کی اہلیہ کے وکیل ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے عدالت سے کل تک کا وقت دینے کی استدعا کی۔

نمائندہ وزارت دفاع نے عدالت کو بتایا کہ آئی ایس آئی نے کہا کہ ہمارے پاس نہیں ہے، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ آپ تحریری طور پر جواب جمع کرائیں میں وزیر دفاع کو بلاتا ہوں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ سیکریٹری دفاع اور ان کے افسر عدالت کو جوابدہ ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکریٹری دفاع کو جواب جمع کرنے کی ہدایت کر دی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ہم نے ایف آئی آر درج کرائی ہے، جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر درج کرکے آپ نے کوئی احسان کیا ہے؟

عدالت نے ریمارکس دیے کہ میں جب فیصلہ دوں گا تو پھر یہ معاملہ گمشدگی سے کہیں اور چلا جائے گا، یہ معاملہ اتنا آسان نہیں ہے کہ جب چاہیں کسی کا دروازے توڑ کر بندہ اٹھا لیں، یہ معاملہ اب ختم ہونا چاہیے۔

جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ ایک طرف میسج بھیجتے ہیں اور اب کہتے ہیں ہمارے پاس نہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکریٹری دفاع اور سیکریٹری داخلہ کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ ملک یا تو قانون کے مطابق چلے گا اور یا ایجنسیوں کی طریقے سے۔

سیکریٹری دفاع اور سیکریٹری داخلہ کو کل تین بجے ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کر لیا گیا، عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت دی کہ درمیان میں مغوی کی بیوی سے کوئی رابطہ نہیں کرنا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ سیکٹر کمانڈر کوئی چاند پر نہیں رہ رہا، ان کی حیثیت کیا ہے؟ عدالت نے ایس ایس پی آپریشنز کو ہدایت دی کہ کل سیکٹر کمانڈر کا بیان قلمبند کرکے آئیں۔

پس منظر

واضح رہے کہ 16 مئی کو آزاد کشمیر کے صحافی و شاعر فرہاد علی شاہ کو مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا تھا جس کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ لوہی بھیر میں کیا گیا تھا۔

شاعر فرہاد علی شاہ کی زوجہ سیدہ عروج کی مدعیت میں اغوا کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مقدمے میں فرہاد علی کی اہلیہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ میرے خاوند کو نامعلوم افراد نے سوہان گارڈن سے اغوا کیا اور بغیر وارنٹ ہمارے گھر میں داخل ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد نے ہمارے گھر میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے توڑے اور ڈی وی آر بھی ساتھ لے گیے۔

انہوں نے مزید بتایا تھا کہ نامعلوم افراد میرے خاوند کو اپنے ساتھ گاڑی میں بٹھا کر لے گیے، میرے خاوند بیمار ہیں اور ان کے لیے ادویات لازم ہیں لہٰذا میرے جاننے کے بارے میں ہمیں معلومات فراہم کی جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتا شاعر احمد فرہاد کو آج ہر صورت بازیاب کرا کے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024