گورنر خیبر پختونخوا کی وزیراعلیٰ کو گورنر ہاؤس میں کھانے کی دعوت
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو گورنر ہاؤس میں دوپہر کے کھانے کی دعوت دے دی۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی جانب سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو گورنر ہاؤس میں دوپہر کے کھانے کی دعوت دونوں کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف سخت بیانات دیے جانے کے چند روز سامنے آئی ہےْ۔
’ڈان نیوز ’ کی رپور ٹ کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے علی امین گنڈا پور کو کھانے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ گورنر ہاؤس میں صوبائی حکومت کے خلاف کوئی سازش نہیں ہو رہی۔
نیوز کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ہم جھگڑا نہیں چاہتے، جھگڑنے کے لیے یہ فورم نہیں ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ آپ اپنی نا اہلی اور کوتاہی کو لفظی جنگ سے نا چھپائیں، آپ فلمی ڈائیلاگ کا شوق پورا کریں لیکن عوام کے مسائل بھی حل کریں۔
گورنر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کہتے ہیں کہ ان کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا تو خیبرپختونخوا میں تو مینڈیٹ سنی اتحاد کونسل کو ملا ہے، تو سنی اتحاد کونسل کو چاہیے کہ مولانا کے تحفظات ٹھیک کرے، خیبرپختونخوا کے صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو ملنا ہوگا، آپ لفظی جنگ کا خواب پورا کریں لیکن وہاں کے عوام کو ڈیلیور کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے گورنر فیصل کریم کنڈی کو وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ گورنر کے پاس آئینی عہدہ ہے، سیاسی بیانات سے گریز کریں، گورنر خیبرپختونخوا نے دوبارہ سیاسی بیان بازی کی تو گاڑی کا تیل بند کر دوں گا۔
علی امین گنڈا پور نے مزید کہا تھا کہ گورنر ہاؤس عوام کے لیے کھول کر گورنر کو ہاؤس سے نکال دوں گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ فیصل کریم کنڈی کی کوئی حیثیت نہیں، ایک صفحے کے نوٹیفکیشن پر گورنر بنے، گورنرشپ میری وجہ سے خیرات میں ملی، پہلے مولانا کے بیٹے کو وزارت ملی تھی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں بطور وزیر اعلیٰ استثنیٰ استعمال کرنے کے بجائے عدالت میں پیش ہو رہا ہوں۔
قبل ازیں، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو خبردار کیا تھا کہ وہ جس زبان میں بات کریں گے اسی زبان میں جواب ملےگا۔
انہوں نے کہا تھا کہ گورنر ہاؤس پر قبضے کی کوشش کی گئی تو انہیں سڑکوں پر گھسیٹیں گے، فیصل کریم کنڈی نے مولانا فضل الرحمٗن پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کا مینڈیٹ چوری ہوا ہے تو وہ پی ٹی آئی کو مال غنیمت کے طور پر ملا ہے۔