• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:31pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:31pm

راولپنڈی: اڈیالہ جیل کی سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے فرضی مشقیں

شائع May 14, 2024
—فائل فوٹو: اے پی
—فائل فوٹو: اے پی

اڈیالہ جیل راولپنڈی کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے فرضی مشقوں کا انعقاد کیا گیا۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق ترجمان راولپنڈی پولیس نے بتایا کہ موک ایکسرسائز کا مقصد اپنی تیاری کو بہترین بنانا ہے، موک ایکسرسائز میں پولیس، ایلیٹ فورس، ریسکیو 1122، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حصہ لیا۔

ترجمان کے مطابق موک ایکسرسائز میں آپریشن یا ایمرجنسی صورتحال میں مشترکہ آپریشنل کارروائیوں کی فرضی مشقیں کی گئیں۔

ترجمان پولیس کے مطابق سینیئر افسران کی نگرانی میں اڈیالہ جیل کے اطراف اور نواحی علاقوں میں سرچ آپریشنز کیے گئے، فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور رہنما شاہ محمود قریشی بھی اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

گزشتہ روز جیل ذرائع کے حوالے سے یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات پر 3 دن کے لیے پابندی عائد کردی گئی، قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی کا اطلاق 15 مئی کی رات 12 بجے تک ہوگا اور یہ فیصلہ جیل اطراف میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر کیا گیا۔

جیل ذرائع کا بتانا تھا کہ پابندی کا اطلاق آئی جی جیل خانہ جات کے فیصلے کے بعد کیا گیا، ذرائع کے مطابق انتظامیہ کو جیل کے اطراف میں سرچنگ کی ہدایت کی گئی ہے اور کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنےکیلئے جیل کے اندر ہنگامی مشقیں کرانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ کچھ روز قبل امریکی محکمہ خارجہ نے سابق وزیراعظم عمران خان سمیت پاکستان میں تمام قیدیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دے دیا تھا۔

7 مئی کو واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا تھا کہ ’ظاہر ہے ہم پاکستان سمیت دنیا کے ہر قیدی کے تخفظ کا احترام اور تخفظ کی فراہمی دیکھنا چاہتے ہیں، ہر نظر بند شخص، ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانون کے تحت تحفظ کا حقدار ہے۔‘

میتھیو ملر نے سینیٹ اکثریتی رہنما چک شومر کی جانب سے پاکستان میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان کی حفاظت کے حوالے سے ’انتباہ رپورٹس‘ سے متعلق بھی گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ ’ہوسکتا ہے کہ سینیٹر چک شومر نے واشنگٹن میں پاکستانی سفیر کو بتایا ہو کہ عمران خان کی سیفٹی امریکا کی اہم ترجیح ہے لیکن میں اس ملاقات سے واقف نہیں ہوں۔‘

گزشتہ ہفتے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے سابق وزیراعظم عمران خان سمیت پاکستان میں تمام قیدیوں کی حفاظت سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی اظہار تشویش پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ قیدیوں کا مسئلہ پاکستان کا اندرونی مسئلہ ہے، ہمیں کسی کی ہدایات کی ضروت نہیں ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران اڈیالہ جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی سیکیورٹی پر امریکا کے ردعمل پر وضاحت دی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا عدلیہ کا ایک آزادنہ اور شفاف نظام ہے، عدلیہ قانون کے مطابق فیصلے کرنے میں آزاد ہے، انصاف کی فراہمی پاکستان کی عدلیہ کا ایک بنیادی ستون ہے۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے واضح کیا کہ قیدیوں کا مسئلہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، ہمیں پاکستان کے اندرونی مسائل پر کسی کی ہدایات کی ضروت نہیں ہے۔

یاد رہے کہ 7 مارچ کو راولپنڈی پولیس اور محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے 3 مبینہ دہشتگردوں کو گرفتار کرکے اڈیالہ جیل کو بڑی تباہی سے بچالیا تھا۔

سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) راولپنڈی خالد ہمدانی نے بتایا تھا کہ مشترکہ کارروائی میں اڈیالہ جیل کو بڑی تباہی سے بچا لیا گیا ہے، بھاری اسلحہ اور بارود سمیت 3 دہشتگرد گرفتار کیے گئے جن کا تعلق افغانستان سے ہے۔

سی پی او راولپنڈی کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردوں سے اڈیالہ جیل کا نقشہ، دستی بم اور دیسی ساختہ بم (آئی ای ڈی) برآمد ہوئے۔

بعدازاں 12 مارچ کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کو دہشتگردوں کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کے خدشے پر بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سمیت تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پر 2 ہفتے کے لیے پابندی عائد کردی گئی تھی۔

ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ انٹیلیجنس اطلاعات کی روشنی میں محکمہ داخلہ پنجاب نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سمیت تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جیل میں سرچ آپریشن بھی کیا جائے گا، محکمہ داخلہ پنجاب نے انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات پنجاب کو پابندی کا مراسلہ بھی جاری کردیا ہے۔

مراسلے کے مطابق ملاقات پرپابندی کا اطلاق بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت تمام قیدیوں پر ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 8 نومبر 2024
کارٹون : 7 نومبر 2024