آغاز میں کراچی والوں نے بے عزت کیا، معروف ڈیزائنرعلی ذیشان رو پڑے
عالمی شہرت یافتہ معروف فیشن ڈیزائنرعلی ذیشان نے انکشاف کیا ہے کہ کیریئر کے آغاز میں کراچی کی فیشن انڈسٹری کے نامور لوگوں نے انہیں بے عزت کیا، جس پر وہ دھاڑیں مار مار کر رو پڑے تھے۔
علی ذیشان نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے فیشن انڈسٹری سمیت کیریئر کے دوران خود کو پیش آنے والی مشکلات پر بھی کھل کر بات کی۔
علی ذیشان نے بتایا کہ وہ لاہور میں ایک ہی اور پہلے فیشن شو کے بعد ہی راتوں و رات بادشاہ بن گئے تھے اور انہیں کافی عزت اور پذیرائی ملی۔
انہوں نے بتایا کہ لاہور میں عزت اور شہرت پانے کے بعد انہوں نے کراچی میں ہونے والے فیشن شو میں بھی اپنی ملبوسات دکھانے کا عزم کیا اور انہوں نے پہلی بار کراچی کے فیشن شو میں حصہ لیا لیکن ان کی حوصلہ افزائی کے بجائے ان کا حوصلہ ختم کیا گیا۔
علی ذیشان کے مطابق فیشن ویک کے بعد ایک ہوٹل میں کراچی کی فیشن انڈسٹری کے بڑے بڑے لوگوں نے تقریب رکھی، جہاں ایک ہی ٹیبل پر بڑے بڑے نام موجود تھے۔
انہوں نے بتایا کہ اس تقریب میں بہت سارے افراد موجود تھے، جس میں سے وہ کچھ افراد کو جانتے تھے، باقیوں سے ان کی دعا سلام نہیں تھی۔
فیشن ڈیزائنر نے بتایا کہ اسی تقریب میں ایک فیشن میگزین کے ایڈیٹر بھی موجود تھے، جنہوں نے بیگ سے میگزین نکالنے کے بعد انہیں مخاطب ہوکر بتایا کہ انہوں نے ان کے اوپر رویو لکھا ہے۔
ان کے مطابق انہوں نے مذکورہ میگزین کا تبصرہ پڑھا، جس میں ان پر اس قدر تنقید کی گئی تھی کہ انہیں ایک طرح سے قتل کیا گیا تھا۔
علی ذیشان نے دعویٰ کیا کہ نہ صرف اس تقریب میں بلکہ کراچی کی فیشن انڈسٹری کے لوگوں نے انہیں ذلیل کیا اور وہ تقریب سے اٹھ کر اپنی گاڑی میں آئے، جہاں وہ دھاڑیں مار مار کر روتے رہے۔
کراچی فیشن انڈسٹری کے رویوں پر بات کرتے ہوئے علی ذیشان پوڈکاسٹ میں بھی رو پڑے اور کہا کہ انہیں اس بات کی سزا دی گئی کہ انہوں نے کراچی والوں سے لاہور سے آنے سے قبل اجازت نہیں مانگی تھی۔
انہوں نے متعدد افراد کے نام بھی لیے اور کہا کہ انہیں یاد رکھنا چاہئیے کہ کراچی کسی کے باپ کا نہیں، سب کا ہے اور یہ کہ فیشن عالمی ثقافت اور رویوں کا حصہ ہے۔
سینیئر فیشن ڈیزائنر علی ذیشان کی رونے اور کراچی والوں کی جانب سے ذلیل کیے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس پر لوگوں نے تبصرے کرتے ہوئے ان کے ساتھ اظہار ہمدردی بھی کیا،