• KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:44pm
  • LHR: Asr 3:25pm Maghrib 5:02pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm
  • KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:44pm
  • LHR: Asr 3:25pm Maghrib 5:02pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm

’نواز شریف سے ناحق وزارت عظمیٰ، صدارت چھینی گئی‘ شہباز شریف پارٹی صدارت سے مستعفی

شائع May 13, 2024
—فائل فوٹو: اے ایف پی
—فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے استعفی دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2017 میں قائد محمد نواز شریف سے ناحق وزارت عظمیٰ اور جماعت کی صدارت چھین لی گئی۔

پارٹی کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے شہباز شریف کے استعفے کی کاپی جاری کردی جس کے مطابق انہوں نے 11 مئی 2024 کو پارٹی کے سیکریٹری جنرل کو اپنا استعفی بھجوایا۔

شہباز شریف نے اپنے استعفے میں کہا کہ پارٹی اصولوں اور اقدار کے ساتھ پختہ وابستگی کا اعادہ کرتے ہوئے جماعت کی تاریخ کے اہم موقع پر یہ تحریر لکھ رہا ہوں، 2017 میں قائد محمد نواز شریف سے ناحق وزارت عظمی اور جماعت کی صدارت چھین لی گئی۔

انہوں نے لکھا کہ ہماری جماعت اور قیادت نے تمام مشکلات کا جرات اور ثابت قدمی سے مقابلہ کیا، دور ابتلا و آزمائش میں قائد محمد نواز شریف نے جماعت کی صدارت کی امانت مجھے سونپی تھی، پوری دیانتداری اور جذبے سے یہ فرض ادا کرنے کی کوشش کی۔

شہباز شریف کے استعفے کے متن کے مطابق انہوں نے لکھا کہ میرے محبوب قائد کی بریت ان کے باوقار کردار اور قوم کی خدمت کے بے داغ ماضی کی گواہی ہے، اس عہدے کو ہمیشہ ایک امانت سمجھا ہے جسے اپنے قائد کو واپس لوٹا رہا ہوں کہ وہ ملک اور جماعت کی راہنمائی فرمائیں، 2024 کے عام انتخابات کے بعد جماعت نے مجھے وزیراعظم بنایا۔

شہباز شریف نے مزید لکھا کہ اپنے محبوب قائد محمد نوازشریف سے غیرمتزلزل وفاداری کا عہد دوہراتا ہوں، احساس ذمہ داری اور جماعت کے اصولوں کے مطابق عہدے سے استعفی پیش کرتا ہوں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قائد نوازشریف کو 28مئی کے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں پارٹی صدر بنایاجائے گا۔

مسلم لیگ ن نوازشریف کو دوبارہ پارٹی صدر بنانے کی قرارداد بھی پاس کررکھی ہے، پارٹی ذرائع شہبازشریف نے 11مئی کو پارٹی قیادت کومستعفی ہونےکے فیصلےسے آگاہ کردیا تھا، مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر طلال چوہدری نے شہباز شریف کے استعفی کی تصدیق کردی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ یہ خبر سامنے آئی تھی کہ مسلم لیگ(ن) نے شہبازشریف کو پارٹی صدارت سے ہٹا کر سابق صدر و قائد نواز شریف کو دوبارہ پارٹی کی قیادت سونپی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ شہبازشریف وزیر اعظم ہونے کی وجہ سے پارٹی کو وقت نہیں دے پا رہے اور ان کی مصروفیت کی وجہ سے پارٹی کو تنظیمی طورپر نقصان ہورہا ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ مصروفیات کے سبب وقت کی کمی اور پارٹی کو پہنچنے والے نقصان کے پیش نظر شہباز شریف کو صدر کے منصب سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ اجلاس میں قائدین نے احسن اقبال کی وفاقی وزیر بننے کے بعد پارٹی کی ذمہ داریاں بہتر انداز میں نہ نبھانے کی شکایات بھی کی تھیں۔

شکایات کے پیش نظر احسن اقبال کو بھی پارٹی کے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے ہٹائے جانے کاامکان ظاہر کیا گیا تھا اور ان کی جگہ خواجہ سعد رفیق کو پارٹی کے سیکرٹری جنرل کے عہدے کے لیے فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا۔

اس سلسلے میں مسلم لیگ(ن) پنجاب کے تنظیمی اجلاس میں پارٹی قائد نواز شریف کو صدر بنانے کے حق میں قرارداد بھی منظور کی گئی تھی۔

مسلم لیگ(ن) پنجاب کا تنظیمی اجلاس پارٹی کے صوبائی صدر رانا ثنااللہ کی زیر قیادت منعقد اجلاس میں نواز شریف کو دوبارہ صدر بنانے کی قرارداد پیش کی گئی تھی۔

قرراداد کے متن میں کہا گیا تھا کہ میاں نواز شریف کو 2017 میں ایک سازش کے تحت نااہل کیا گیا اور مسلم لیگ(ن) کی صدارت سے جبری طور پر محروم کیا گیا۔

اس حوالے سے کہا گیا کہ آج سازشی آرڈرز اور جعلی سزائیں اپنے انجام کو پہنچ چکی ہیں اور ہم نواز شریف کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتےہیں۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024