• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

جنوبی برازیل میں سیلاب، 136 افراد ہلاک، لاکھوں شہری بے گھر

شائع May 12, 2024
فوٹو: رائٹرز
فوٹو: رائٹرز

طوفانی بارشوں کے باعث پہلے سے سیلاب کا شکار جنوبی برازیل کو مزید تباہی کا سامنا ہے جس سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا جبکہ اب تک اس قدرتی آفت کے نتیجے میں 136 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کو ریو گرانڈے ڈو سل ریاست کے دارالحکومت پورٹو الیگری میں فائر فائٹر اینیو پوسٹی نے کہا کہ بہت سے لوگ بارش کو دیکھ کر صدمے کا شکار ہوگئے، ہم نے دیکھا ہے کہ لوگ کتنے خوفزدہ ہیں۔

سول ڈیفنس ایجنسی نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے ہونے والی شدید بارشوں کی وجہ سے زرعی ریاست میں ندیاں ابُل پڑیں جس سے ہلاک ہونے والوں کے علاوہ 806 زخمی اور 125 لاپتا ہو گئے۔

سیلاب سے متاثر ہونے والے 20 لاکھ سے زیادہ لوگوں میں سے 5 لاکھ 37 ہزار سے زائد افراد نکل مکانی کرنے پر مجبور ہیں اور 81 ہزار پناہ گاہوں میں مقیم ہیں۔

نیشنل کنفیڈریشن آف میونسپلٹیز کے مطابق سیلاب سے 92 ہزار سے زیادہ مکانات تباہ یا منہدم ہوگئے۔

اقوام متحدہ کے ماہرین اور برازیل کی حکومت اس سیلاب کے لیے موسمیاتی تبدیلی اور ال نینو موسمی رجحان کو ذمہ دار ٹھہراتی ہے۔

اتوار اور پیر کے درمیان بارشیں سب سے زیادہ ہونے کی توقع ہے اور ریاستی حکام مزید بڑھتے ہوئے پانی اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے سے خبردار کر رہے ہیں۔

ریو گرانڈے ڈو سل کے گورنر ایڈورڈو لیٹی نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو میں کہا کہ ہم ابھی بھی ہنگامی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔

رہائشیوں کو سیلاب زدہ علاقوں سے دور رہنے کے لیے بھی کہا گیا ہے تاکہ بجلی کی تاریں گرنے سے بجلی کا کرنٹ لگنے کا خطرہ دور کیا جاسکے۔

وفاقی حکومت نے اس ہفتے بدترین ماحولیاتی تبدیلی کا سامنے کرنے والے ریو گرانڈے ڈو سول میں تعمیر نو کے لیے تقریباً 10 ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا۔

بارشوں کے باوجود پورٹو الیگری کے رہائشی کچھ دکانیں اور ریستوراں کھلا رکھ کے حالات عمول پر لانے کی کوشش کر رہے تھے۔

حالیہ مہینوں میں برازیل تاریخی سیلاب، ریکارڈ توڑ جنگلات کی آگ، بے مثال گرمی کی لہروں اور خشک سالی کی زد میں رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024