• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

ڈھائی لاکھ سے میزبانی شروع کی، ڈھائی کروڑ روپے تک پہنچا، آفتاب اقبال

شائع May 11, 2024
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

ٹی وی میزبان، کامیڈین و کالم نگار آفتاب اقبال نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ پاکستان میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے ٹی وی میزبان رہے ہیں۔

انہوں نے حال ہی میں حافظ احمد کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے پہلی بار کھل کر اپنی تمام کمائی کے حوالے سے بات کی اور دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنے مزاحیہ ٹی وی پروگرام کا آخری بار تقریبا ڈھائی کروڑ روپے معاوضہ لیا تھا۔

آفتاب اقبال کے مطابق انہوں نے ماہانہ پانچ لاکھ روپے کے معاوضے کے عوض دنیا ٹی وی پر حسب حال میں شروع کیا لیکن آغاز میں انہیں معاہدے سے کم ڈھائی لاکھ روپے دیے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ بعد ازاں دنیا ٹی وی کے مالک نے انہیں ماہانہ پانچ لاکھ روپے کے حساب سے معاوضہ ادا کیا اور پھر وہیں رہتے ہوئے ہی ان کا معاوضہ ماہانہ 15 لاکھ روپے تک جا پہنچا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ ٹی وی چینل کو چھوڑ کر انہوں نے جب جیو نیوز پر مزاحیہ پروگرام خبرناک شروع کیا تو انہیں ماہانہ 15 لاکھ روپے دیتے ہوئے بھی چینل مالکان رو رہے تھے۔

آفتاب اقبال کے مطابق انہوں نے جب وہاں سے چھوڑنے کی بات کی تو ان کا ماہانہ معاوضہ بڑھا کر 25 لاکھ روپے کردیا گیا جو مسلسل بڑھنے کے بعد ماہانہ 70 لاکھ روپے تک پہنچ چکا تھا۔

ٹی وی میزبان و کامیڈین کا کہنا تھا کہ بعد ازاں وہ کچھ عرصے کے لیے 92 نیوز پر کام کرنے گئے، پھر انہوں نے ایکسپریس ٹی وی جوائن کیا، جہاں انہیں ماہانہ 75 لاکھ روپے معاوضہ دیا جانے لگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایکسپریس میں ان کا معاوضہ بڑھتے بڑھتے ماہانہ سوا کروڑ روپے تک جا پہنچا اور انہوں نے ہر ٹی وی چینل کے ساتھ اچھے پروگرامات کیے، انہوں نے متعدد شاگرد اور کامیڈین پیدا کیے۔

آفتاب اقبال نے بتایا کہ بعد ازاں انہوں نے سما ٹی وی کو مزاحیہ پروگرام بنا کر بیچنا شروع کیے، اب وہ ملازم نہیں بلکہ پروڈیوسر بن گئے، اس وجہ سے انہوں نے پروگرام کے پیسے زیادہ لینے شروع کیے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ آخری بار انہوں نے سما ٹی وی کو ایک ماہ کے پروگرامات دو کروڑ چالیس لاکھ روپے میں فروخت کیے۔

کامیڈین نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ایک بار 2014 کے بعد اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے قریبی کابینہ ارکان کے سامنے ان سے تنخواہ پوچھی تو سب نے ماہانہ 50 لاکھ روپے کے اندازے لگائے اور اس پر بھی نواز شریف کا خیال تھا کہ یہ بہت زیادہ رقم ہے۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو بتایا کہ ان کی ماہانہ تنخواہ 50 لاکھ روپے سے کہیں زیادہ ہیں اور اس وقت وہ ماہانہ سوا کروڑ روپے لے رہے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024