• KHI: Maghrib 5:51pm Isha 7:08pm
  • LHR: Maghrib 5:12pm Isha 6:35pm
  • ISB: Maghrib 5:14pm Isha 6:39pm
  • KHI: Maghrib 5:51pm Isha 7:08pm
  • LHR: Maghrib 5:12pm Isha 6:35pm
  • ISB: Maghrib 5:14pm Isha 6:39pm

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو طالب علموں کو بائیکس تقسیم کرنے سے روک دیا

شائع May 10, 2024
— لاہور ہائی کورٹ ویب سائٹ
— لاہور ہائی کورٹ ویب سائٹ

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو طالب علموں کو پیر تک الیکٹرک بائیکس تقسیم کرنے سے روک دیا اور الیکڑانک بائیکس کی قرعہ اندوزی عدالتی حکم کے ساتھ مشروط کردی۔

جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق سمیت دیگر کی اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ کیفوں کو رات 11 بجے جبکہ جمعہ ہفتہ اور اتوار کو رات بارہ بجے تک کھولا رکھنے کی اجازت ہے۔

عدالت نے جشن بہاراں کے حالات سے کینال روڑ پر لائٹس لگانے پر اظہار ناراضگی کیا، جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ لائٹس لگانے کی بجائے پودے لگاتے تو وہ ماحول کے لیے فائدے مند تھے، عجیب و غریب لائٹس لگا کر عوامی پیسے کو ضائع کیا گیا۔

جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا کہ گملوں میں پودے بھی رکھے گے جو 4 دن بعد مرجھا گے

عدالت نے پی ایچ اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ لائٹس پر کتنا پیسہ لگا ہے اس کی تفصیل کیا ہے، جس پر وکیل پی ایچ اے مریم نے بتایا کہ مائی لارڈ اس پر تفصیل کا علم نہیں ہے مانگو لیتے ہیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ مساجد میں وضو کے پانی کو پودوں کو لگانے کے لیے اقدامات کیے جائیں، مساجد کے پانی کو ری سائیکلنگ کرنے کی طرف آئیں گے مگر اس میں وقت لگے گا۔

نئے کمشنر لاہور نے ڈپٹی کمشنرز کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد کروانے کی ہدایات جاری کردی ہیں، جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ کمشنر صاحب کا بڑا عالیشان دفتر بن گیا ہے۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ فصلوں کی باقیات کو ابھی بھی جلایا جارہا ہے اس کو روکنا ہوگا، ساری دنیا میں رات کو اشتہارات ایجنسی والے اشتہارات لگاتے ہیں، مگر یہاں پر صبح کے وقت یہ اشتہارات لگائے جا رہے ہوتے ہیں۔

ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ ہر جگہ فصلوں کی باقیات کو جلایا جا رہا ہے، ہمیں پہلے اس حوالے سے پی ڈی ایم اے کا ڈیٹا آ رہا تھا، مگر اب نہیں آ رہا، یہ ڈیٹا سپارکو دیتا تھا، پھر پی ڈی ایم اے ہمیں یہ ڈیٹا دیتا تھا۔

مبر جوڈیشل کمیشن کا کہنا تھا کہ یہ ڈیٹا ہمیں روزانہ کی بنیاد پر ملتا تھا، عدالت کی ہدایت تھی الیکٹرانک بائیکس کی، گزشتہ حکومت نے 10 ہزار بائیکس کا بات کی تھی۔

ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے اس تعداد کو ایک ہزار کر دیا ہے، اور بچوں کو پیٹرول بائیکس بانٹی جا رہی ہیں۔

وکیل پنجاب حکومت نے عدالت کو بتایا کہ 19 ہزار پیٹرول بائیکس پورے پنجاب میں بانٹی جا رہی ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ طالب علموں کو سائیکل اور پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کا جانب راغب کرنا چاہیے، ان طالب علموں کو آپ بائیکس دے دیں گے تو یہ ون ویلنگ کریں گے اور لڑکیوں کے تعلیمی اداروں کے باہر جائیں گے۔

ممبر جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ انہوں نے پورے لاہور کو جو سگنل فری کیا، اس وجہ سے یو ٹرن بنائے گئے ہیں، ان یوٹرنز پر لوگ الٹی جانب سے آ رہے ہیں، قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

وکیل پی ایچ اے کا کہنا تھا کہ پی ایچ اے حال ہی میں 3 لاکھ پودے مزید لگائے ہیں۔

عدالت نے وکیل پنجاب حکومت سے مکالمہ کیا کہ آپ بائیکس پر جو پیسہ لگا رہے ہیں، اسی پیسے سے کالجز کو الیکٹرانک بسیں لے کر دیں، جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ پیر کو پیٹرول بائیکس کے معاملے کو دیکھتا ہوں، بہت ہو گیا اس ملک کے ساتھ۔

عدالت نے پیر کوپنجاب حکومت سے پیٹرول بائیکس کے حوالے سے رپورٹ طلب کر لی۔

وکیل ٹریڈرز یونین نے عدالت کو بتایا کہ ایل ڈی اے دفتر کے سامنے گزشتہ ہفتے 50 سے زائد درخت کاٹے گئے، عدالت ایل ڈی اے سے انہیں کے دفتر کی سی سی ٹی وی فوٹیج منگوا لے۔

عدالت نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن اس معاملے کو دیکھے۔

عدالت نے ہدایت دی کہ ایل ڈی اے ٹولنٹن مارکیٹ کو بحال کرے، جس پر وکیل ایل ڈی اے کا کہنا تھا کہ ہم اس حوالے سے کام کر رہے ہیں۔

ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ عدالتی احکامات کے بعد مردہ مرغیوں کے تلف کرنے کا طریقہ کار اپنایا گیا ہے، اس کے بعد 2 ہزار کلو مرغی کم ہو گئی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو طالب علموں کو الیکٹرانک بائیکس پیر تک تقسیم کرنے سے روک دیا اور الیکڑانک بائیکس کی قرعہ اندوزی عدالتی حکم کے ساتھ مشروط کردی۔

عدالت نے طالب علموں کو الیکٹرانک بائیکس دینے کی تفصیلات پنجاب حکومت سے طلب کرلی۔

عدالت نے ہدایت دی کہ کن کن شہروں میں کتنی الیکٹرانک بائیکس تقسیم کی جارہی ہیں، تفصیلی رپورٹ دی جائے، جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ طالب علموں کو پبلک ٹرانسپورٹ کی طرف راغب کیا جائے۔

عدالت نے بیان حلفی جمع کروانے کے بعد کیفوں کو ڈی سیل کرنے کا حکم دیا عدالت نے ایل ڈی اے کے وکیل کو ہدایت کی کہ اگر دوبارہ عدالتی احکامات کی خلاف وزری کی تو 10، 10 لاکھ روپے جرمانہ کیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 1 نومبر 2024
کارٹون : 31 اکتوبر 2024