• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm

فٹبال: کیا ڈورٹمنڈ، میڈریڈ کو شکست دے کر 27 سال بعد چیمپیئنز لیگ جیت پائے گی؟

شائع May 11, 2024

ایک اور کلب سیزن اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے۔ کلب فٹبال کے سب سے بڑے ایونٹ یو اے فا چیمپیئنز لیگ (یو سی ایل) 24-2023ء سیزن کے فائنل میں مدمقابل آنے والی ٹیموں کا فیصلہ ہوچکا ہے جس میں یو سی ایل کی کامیاب ترین ٹیم ریال میڈریڈ کا مقابلہ بروشیا ڈورٹمنڈ سے ہوگا جو 27 سال بعد یو سی ایل جیتنے کا خواب آنکھوں پر سجائے 2 جون کو ویمبلے اسٹیڈیم میں اترے گی۔

یو سی ایل کا فائنل ہونے میں ابھی کافی وقت باقی ہے۔ دونوں فائنلسٹ نے ہی سنسنی خیز مقابلوں کے نتیجے میں فائنل تک کا سفر طے کیا ہے تو آئیے ان دونوں ٹیموں کے اہم میچز پر نظر ڈالتے ہیں جن کی وجہ سے یہ فائنل شائقین کے لیے دلچسپ ہوچکا ہے۔

دفاعی چیمپیئن کی ناکامی

یو سی ایل کے کوارٹر فائنل ڈراز میں جب مانچسٹر سٹی کے ساتھ ریال میڈریڈ کے مقابلے کا فیصلہ سامنے آیا تو مجھ سمیت بیشتر شائقین کو سب سے زیادہ دلچسپی اسی میچ سے تھی کیونکہ دونوں ہی ایک دوسرے کے مقابلے کی ٹیم ہیں اور ایک دوسرے کو زیر کرنے اور سخت مقابلہ دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

یو سی ایل ڈراز میں مانچسٹر سٹی اور ریال میڈریڈ کے کوارٹر فائنل مقابلے کا فیصلہ سامنے آیا—تصویر: ایکس
یو سی ایل ڈراز میں مانچسٹر سٹی اور ریال میڈریڈ کے کوارٹر فائنل مقابلے کا فیصلہ سامنے آیا—تصویر: ایکس

پینالٹیز پر جانے والے اس میچ کے دونوں لیگز انتہائی تیز کھیلے گئے۔ پہلے لیگ میں ہم نے دیکھا کہ مقابلہ 3-3 سے برابر رہا جس کے بعد تمام تر توجہ دوسرے لیگ پر مبذول ہوگئیں۔

دوسرے لیگ میں 12ویں منٹ میں ہی روڈریگو کے گول کی بدولت ملنے والی ریال میڈریڈ کی برتری کو ختم کرنے کے لیے مانچسٹر سٹی، میڈریڈ کے ڈی میں تابڑ توڑ حملے کرتی نظر آئی لیکن اسے کامیابی نہ ملی اور پھر ہم ریال میڈریڈ کی بہترین کاؤنٹر اٹیک کی صلاحیت سے بھی واقف ہیں، لیکن اسے بھی خاطر خواہ نتائج حاصل نہ ہوسکے۔ دوسرے ہاف میں تو مانچسٹر سٹی گول اسکور کرنے کے لیے کافی متحرک نظر آئی اور بلآخر کیون ڈی برونے نے گول کرکے مقابلہ برابر کردیا۔

کیون ڈی برونے جو انجری کا شکار تھے، ان کی ٹیم میں واپسی کے ساتھ کھیل کافی مختلف نظر آیا۔ بلاشبہ وہ اسسٹ دینے کے معاملے میں بہترین ہیں جس کے باعث دوسرے لیگ میں ان کی شمولیت سے مانچسٹر سٹی کے کھیل میں ہم نے واضح فرق محسوس کیا۔ جبکہ دوسری جانب کلب سیزن 23-2022ء میں سب سے زیادہ گول کرنے والے ایرلنگ ہالینڈ تو دونوں لیگ میں ایسے غائب تھے جیسے گدھے کے سر سے سینگ۔۔۔

بات جب پینالٹیز پر گئی تو ہم سمجھ گئے تھے کہ ریال میڈریڈ کا پلہ بھاری رہے گا کیونکہ ان کے کیپر لونن کی کارکردگی پورے کھیل میں مثالی رہی۔ سمجھ نہیں آتا کہ میڈریڈ کو بھلا اتنے اچھے کیپرز کیسے مل جاتے ہیں۔ ان کا ہر کیپر اتنا باصلاحیت ہوتا ہے کہ گمان ہوتا ہے جیسے کلب کیپر کے انتخاب میں بے انتہا غور و فکر کے بعد فیصلہ لیتی ہے اور پھر ظاہر ہے پیسہ بولتا ہے۔ کورٹوا کی انجری کے باعث لونن میڈریڈ کی طرف سے کیپنگ کررہے تھے اور انہوں نے اپنی ٹیم کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔

سیمی فائنل کے دلچسپ مقابلے

سب سے دلچسپ سیمی فائنل ریال میڈریڈ اور بائرن میونخ کا تھا جس کے پہلے لیگ میں بائرن میونخ اور ریال میڈریڈ کا ٹکر کا مقابلہ ہوا۔ پہلے لیگ میں 2-2 سے مقابلہ برابر رہا جس میں وینیشئس جونیئر کا نمایاں کردار رہا لیکن مجھے ان کا برتاؤ نہیں پسند۔ بے شک وہ بہترین کھلاڑی ہیں اور نسل پرستی کے خلاف آواز اٹھاتے بھی نظر آتے ہیں لیکن متعدد مواقع پر ان کا رویہ ناگوار گزرتا ہے جیسے کہ حریفوں پر آوازیں کسنا۔ بائرن بہت مہارت سے انٹرسیپٹ کررہی تھی لیکن وہ ڈائیو لگا کر فری کک مانگ رہے تھے۔ روڈریگو بھی اسی طرح کی کچھ حکمت عملی اپناتے نظر آئے اور اسی طرح وہ پینلٹی لینے میں کامیاب رہے۔

ریال میڈریڈ اور بائرن میونخ کے سنسنی خیز سیمی فائنل کے دوسرے لیگ میں جوسیلو کی جانب سے میچ کے آخری لمحات میں داغے جانے والے دو گولز کی بدولت ریال میڈریڈ ریکارڈ 18ویں بار یو اے فا چیمپینئز لیگ کے فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئی۔

دنیائے فٹبال میں وی اے آر (VAR) بھی کیا بےمثال جدت ہے جس کے ایک فیصلے کی بدولت ریال میڈریڈ کا گول واپس لے لیا گیا تو دوسرے کی بدولت ریال میڈریڈ کو گول مل گیا۔ لیکن ہاں میں یہ ذکر ضرور کروں گی کہ مقابلہ برابر ہونے اور برتری ملنے سے پہلے ریال میڈریڈ کے فینز کا رویہ انتہائی مختلف تھا۔ اگر مینوئل نوئر کامیابی سے ریال میڈریڈ کے اٹیک کو ناکام بنا رہے تھے تو کیپر کا کام ہی یہی ہوتا ہے، اس پر میڈریڈ فینز کی جانب سے مسلسل آوازیں کسنا، اسپورٹس اسپرٹ کے خلاف تھا۔

مجموعی طور پر میچ بہت دلچسپ رہا خاص طور پر دوسرا گول جوکہ اضافی منٹ میں داغا گیا جس پر بائرن نے مطالبہ کیا یہ گول ہے ہی نہیں۔ فٹبال کے میچز دیکھنے کی خوبصورتی یہی ہے کہ آپ کو فٹبال کے حوالے سے وہ اصول پتا چلیں گے جن کو عموماً سمجھنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ بالکل ویسے ہی جیسے ٹائم آؤٹ کا اصول کرکٹ قوانین کا حصہ تھا لیکن بہت سے لوگ اس سے واقف نہیں تھے۔

ایسا ہی قانون ہم آپ کو بتاتے ہیں۔ ریال میڈریڈ کا گول جو بہ ظاہر آف سائڈ تھا، اس لیے درست مانا گیا کیوں کہ جب گول اسسٹ کرنے والا خود کو پاس ملنے سے پہلے آن سائڈ ہو اور دوسرے کھلاڑی کو پاس کرتے ہوئے حریف ٹیم کے کھلاڑی سے آگے نکل جائے تو ایسے میں وہ جس کھلاڑی کو پاس دے گا، وہ اگر حریف کھلاڑیوں سے آگے بھی ہو تب بھی آن سائڈ ہوگا۔

اس معاملے میں روڈیگر کو جب پاس دیا جارہا تھا تب وہ آن سائڈ تھے جبکہ جوسیلو آف سائد تھے مگر انہوں نے پاس لینے کے لیے کوئی موو نہیں بنایا تھا۔ جب روڈیگر نے جوسیلو کو پاس دیا تو روڈیگر حریف ٹیم کے کھلاڑیوں سے آگے نکل چکے تھے اور جوسیلو تو پہلے ہی آگے تھے اس لیے یہ گول آف سائڈ نہیں تھا اور وار نے ریال میڈریڈ کو یہ گول دے دیا۔ ہاں میں جانتی ہوں یہ اصول سمجھنا مشکل ہے لیکن اگر آپ آف سائڈ رول سے واقف ہیں تو فٹبال کا یہ اصول سمجھنا آپ کے لیے آسان ہوگا۔

پہلی تصویر میں بلیو تیر میں روڈیگر آن سائڈ ہیں جبکہ دوسری تصویر میں وہ ڈیفنڈرز سے آگے نکل چکے ہیں جس کی وجہ سے سرخ لکیر کے دوسری جانب موجود جوسیلو کا گول آن سائڈ مانا گیا—تصویر: فیس بُک
پہلی تصویر میں بلیو تیر میں روڈیگر آن سائڈ ہیں جبکہ دوسری تصویر میں وہ ڈیفنڈرز سے آگے نکل چکے ہیں جس کی وجہ سے سرخ لکیر کے دوسری جانب موجود جوسیلو کا گول آن سائڈ مانا گیا—تصویر: فیس بُک

اس تمام معاملے میں سب سے زیادہ بدقسمت ہیری کین رہے۔ انگلش پریمیئر لیگ جیتنے میں مسلسل ناکامی کی وجہ سے وہ ٹوٹنہم چھوڑ کر ٹرافی کی خواہش میں بائرن میونخ کلب آئے لیکن ستم دیکھیے، بائرن میونخ جو مسلسل 11 سالوں سے جرمن لیگ بندس لیگا کی چیمپیئن رہی، اس سیزن ٹائٹل سے محروم رہی۔ ابھی چیمپیئنز لیگ جیتنے کی امید باقی تھی مگر اس پر بھی ریال میڈریڈ نے پانی پھیر دیا۔ شائقین کہتے ہیں کہ وہ جس ٹیم میں کھیلتے ہیں وہ ٹرافی جیتنے میں ناکام رہتی ہے۔ ایک بار پھر ہیری کین کا سیزن کسی ٹرافی کے بغیر ختم ہورہا ہے۔ وہ خود سے ’کرسڈ‘ (Cursed) ہونے کا ٹیگ ہٹانے میں ناکام رہے۔

شائقین کہتے ہیں کہ ہیری کین ’کرسڈ‘ ہیں—تصویر: ایکس
شائقین کہتے ہیں کہ ہیری کین ’کرسڈ‘ ہیں—تصویر: ایکس

دوسرے سیمی فائنل کی بات کریں تو کوارٹر فائنل میں بارسلونا کو شکست دینے کے بعد پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) پہلی بار یو سی ایل چیمپیئن بننے کے اپنے خواب کے ایک قدم قریب آگئی تھی لیکن بروشیا ڈورٹمنڈ کے ارادے کچھ اور ہی تھی۔ اس نے سیمی فائنل کے پہلے لیگ میں پیرس کے ہوم گراؤنڈ میں اسے 0-1 سے شکست دی جس کے بعد امید تھی کہ شاید پی ایس جی کم بیک کرے لیکن کیلین ایمباپے کا جادو چل نہیں پایا اور پی ایس جی کا پہلی بار ٹائٹل جیتنے کا خواب لاحاصل ثابت ہوا۔

پیرس کی شکست پر مجھے ڈیمبیلے کی وہ مسکراہٹ یاد آئی جو بارسلونا کو شکست سے دوچار ہوتا دیکھ کر ان کے چہرے پر تھی جسے کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کرلی تھی۔ بارسلونا ان کا سابق کلب ہے لیکن ان کی شکست پر اتنی خوشی کا اظہار مجھے سمجھ نہیں آیا۔ خیر اب اپنی مسکراہٹ کا بھید تو وہ خود ہی جانیں مگر حقیقت یہی ہے کہ پی ایس جی کو یو سی ایل جیتنے کے لیے اب اگلے فٹبال سیزن کا انتظار کرنا ہوگا۔

بارسلونا کے میچ میں ڈیمبیلے کی مسکراہٹ—تصویر: اسکرین شاٹ
بارسلونا کے میچ میں ڈیمبیلے کی مسکراہٹ—تصویر: اسکرین شاٹ

بارسلونا کی مایوس کُن کارکردگی

اب بارسلونا کا ذکر ہو ہی گیا ہے تو میں اپنی مایوسی کا اظہار بھی کر ہی دوں۔ بارسلونا کی کارکردگی معیاری نہ تھی۔ 2015ء میں چیمپیئنز لیگ جیتنے کے بعد سے ان کی یو سی ایل کارکردگی میں ہم نے بتدریج کمی دیکھی جو ٹائٹل جیتنے کے بعد صرف ایک بار ہی سیمی فائنل میں جگہ بنا پائی۔ راؤنڈ آف 16 میں نپولی کو شکست دینے کے بعد شاید انہیں لگا کہ جیسے سیمی فائنل کا سفر وہ باآسانی طے کرلیں گے یہی وجہ تھی کہ پی ایس جی کے ساتھ پہلے لیگ میں تو بارسلونا کافی متحرک نظر آئی لیکن دوسرے لیگ میں تو جیسے بارسلونا کھیلنا ہی بھول گئی تھی بالخصوص دوسرے ہاف کہ جس میں کھیل بہت تیز ہوا لیکن بارسلونا اپنی غلط پاسنگ کی وجہ سے میچ ہاری۔

ٹھیک ہے 11 کے بجائے 10 کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنا بہت مشکلات پیدا کرتا ہے لیکن آراہو کو ریڈ کارڈ بھی تو انہیں کی غلطی کی وجہ سے ملا۔ اگر بارکولا گول مار بھی دیتے تب بھی بارسلونا کے لیے کھیل ختم نہیں ہوا تھا کیونکہ وہ پہلے ہی ایک گول کی برتری پر تھی۔ جبکہ دوسری جانب آراہو بارسلونا کے دفاع کی مضبوط دیوار ہیں ان کے جانے سے دفاع کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا جبکہ ابھی تو نصف سے بھی زیادہ کھیل باقی تھا۔ جبکہ لامین یامل کو پہلے ہاف میں ہی سبسٹی ٹوٹ کرنے کا فیصلہ بھی کسی صورت درست نہ تھا۔

ہاف ٹائم سے پہلے آراہو کو ریڈ کارڈ ملا جس کے بعد بارسلونا کو کو 10 کھلاڑیوں کے ساتھ پورا میچ کھیلنا پڑا
ہاف ٹائم سے پہلے آراہو کو ریڈ کارڈ ملا جس کے بعد بارسلونا کو کو 10 کھلاڑیوں کے ساتھ پورا میچ کھیلنا پڑا

خیر مجموعی طور پر مایوسی ہوئی کیونکہ بارسلونا اس سیزن کوئی بھی ٹائٹل جیتنے میں ناکام رہی۔ چاوی سے کم از کم ایک ٹائٹل کی تو امید تھی لیکن ایسا نہیں ہوپایا۔

یو سی ایل فائنل سے توقعات

لندن کا ویمبلے اسٹیڈیم جہاں ڈورٹمنڈ اور ریال میڈریڈ کا فائنل ہوگا
لندن کا ویمبلے اسٹیڈیم جہاں ڈورٹمنڈ اور ریال میڈریڈ کا فائنل ہوگا

ڈورٹمنڈ آخری بار 2013ء میں چیمپیئنز لیگ فائنل میں پہنچی تھی مگر اتفاق دیکھیں کہ اس وقت بھی چیمپیئنز لیگ فائنل ویمبلے اسٹیڈیم میں ہی ہوا تھا جہاں فائنل میں اس کا مقابلہ اپنے ہی ملک کے کلب بائرن میونخ سے ہوا تھا جس نے چیمپیئنز لیگ کا ٹائٹل جیت کر ڈورٹمنڈ کے خواب کو چکنا چور کردیا تھا۔

2 جون کو کھیلے جانے والے فائنل کے حوالے سے مجھے یہ امکان خوش کررہا تھا کہ 11 سال بعد، اسی اسٹیڈیم، اسی ٹورنامنٹ کے فائنل میں وہی ٹیمیں ٹکرائیں گی لیکن بائرن میونخ کی شکست سے یہ نہ ہوسکا لیکن اب بروشیا ڈورٹمنڈ اور ریال میڈریڈ کا ٹاکرا بھی دلچسپ ہونے والا ہے۔

ریال میڈریڈ اور ڈورٹمنڈ کے درمیان چیمپیئنز لیگ کا فائنل کھیلا جائے گا—فیس بک
ریال میڈریڈ اور ڈورٹمنڈ کے درمیان چیمپیئنز لیگ کا فائنل کھیلا جائے گا—فیس بک

ریال میڈریڈ بلاشبہ چیمپیئنز لیگ کی مضبوط اور کامیاب ترین ٹیم ہے جس نے یہ اعزاز ہر طرح کی ٹیموں کو شکست دے کر حاصل کیا ہے لیکن دوسری جانب بروشیا ڈورٹمنڈ ہے جس نے آخری بار چیمپیئنز لیگ 1997ء میں جیتی اور جب 2011ء میں ان کا خواب پورا ہونے لگا تو بائرن میونخ کے ہاتھوں انہیں شکست کا سامنا ہوا۔ ایک اور موقع اب ان کی دہلیز پر دستک دے رہا ہے۔ میڈریڈ جیتی تو ان کے شوکیس میں 15ویں چیمپیئنز لیگ ٹرافی کا اضافہ ہوگا مگر ڈورٹمنڈ جیتی تو یہ ان کے ادھورے خوابوں کی تکمیل ہوگی۔

توقعات کا اظہار کروں تو میرے دل اور دماغ کی رائے مختلف ہے۔ دل ڈورٹمنڈ کے جیتنے کی خواہش رکھتا ہے لیکن دماغ میڈریڈ کو مضبوط بتاتا ہے۔ میڈریڈ کا کاؤنٹر اور ڈیفنس اس سیزن بے مثال رہا ہے اور اسی تناظر میں ڈورٹمنڈ کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ تو اب دیکھنا ہوگا کہ ڈورٹمنڈ، میڈریڈ کے دفاع کو توڑنے میں کیا حکمتِ عملی اپناتی ہے۔

جوڈ بیلنگہم—تصویر: فیس بُک
جوڈ بیلنگہم—تصویر: فیس بُک

ریال میڈریڈ کے جوڈ بیلنگہم سے کافی توقعات وابستہ ہیں۔ وہ پہلی بار چیمپیئنز لیگ کا فائنل کھیلیں گے وہ بھی اپنے سابقہ کلب ڈورٹمنڈ کے خلاف جبکہ جس میدان میں فائنل ہوگا یعنی ویمبلے اسٹیڈیم، وہ ان کے آبائی ملک انگلینڈ میں واقع ہے۔ تو ایسے میں ان کا کچھ کردکھانا تو ضروری ہے۔

2013 کے فائنل کی بات کریں تو مارکو روئس کا افسردہ چہرہ سامنے آتا ہے کہ جنہیں شکست خوردہ دیکھ کر کافی افسوس ہوا تھا لیکن اب 34 سالہ کھلاڑی کو موقع مل رہا ہے کہ فائنل جیت کر اپنا خواب پورا کریں۔ اس حوالے سے کھیل میں ان کا کردار اہم رہے گا جبکہ ہملز اور کوبیل سے بھی شائقین کی توقعات وابستہ ہیں۔

34 سالہ مارکو روئس دوسری بار چیمپیئنز لیگ کا فائنل کھیلیں گے—تصویر: ایکس
34 سالہ مارکو روئس دوسری بار چیمپیئنز لیگ کا فائنل کھیلیں گے—تصویر: ایکس

کیا ڈورٹمنڈ 27 سال بعد چیمپیئنز لیگ جیتنے کا اپنا خواب پورا کرپائے گی؟ فائنل میں کس ٹیم کا ڈنکا بجے گا، اس کے لیے شائقین کو 2 جون کا انتظار کرنا ہوگا کہ جب دنیا کے سب سے بڑے فٹبال اسٹیڈیمز میں شمار کیے جانے والے ویمبلے میں کلب فٹبال کی بہترین ٹیمیں چیمپیئنز لیگ کی ٹرافی اپنے نام کرنے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگائیں گی۔

خولہ اعجاز

خولہ اعجاز ڈان کی اسٹاف ممبر ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 17 نومبر 2024
کارٹون : 16 نومبر 2024