وزیراعظم کی گندم کی خریداری کے لیے کسانوں کو سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے گندم کی خریداری کے حوالے سے کسانوں کو سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کرتے ہوئے کسانوں کو بار دانے کے حصول میں درپیش مشکلات کے حل کے لیے قومی غذائی تحفظ کی کمیٹی قائم کردی۔
وزیراعظم نے لاہور میں گندم کی خریداری کے حوالے سے پیش رفت اور کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات پر اعلیٰ سطح کے ہنگامی اجلاس کی صدارت کی۔
وزیراعظم نے استفسار کیا کہ گندم کی خریداری کے لیے کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات کیونکر درپیش ہیں اور اس عزم کا اظہار کیا کہ کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ بروقت پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے رواں سال گندم کی بمپر فصل ہوئی ہے اور میں کسانوں کی محنت کو کسی کی غفلت کی بھینٹ نہیں چڑھنے دوں گا۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ کسانوں کے معاشی تحفظ پر کسی قسم کا سمجھوتہ قبول نہیں اور ہدایت کی کہ افسران گندم کی خریداری کی موقع پر جا کر خود نگرانی کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت پاسکو کے تحت 18لاکھ میٹرک ٹن گندم کی خریداری کرنے جارہی ہے جس کا مقصد کسانوں کو بھرپور فائدہ پہنچانا ہے۔
شہباز شریف نے گندم کی خریداری کے حوالے سے کسانوں کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے اور ان کے تحفظات دور کرنے کے لیے وزارت قومی غذائی تحفظ کی کمیٹی قائم کردی جو چار روز میں کسانوں کے تحفظات دور کرنے کے لیے اقدامات کرے گی۔
اجلاس میں وفاقی وزرا رانا تنویر حسین، عطااللہ تارڑ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی جہاں اجلاس کو گندم کی خریداری کے حوالے سے پیش رفت پر تفصیلی طور آگاہ کیا گیا۔