• KHI: Fajr 5:53am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:33am Sunrise 7:00am
  • ISB: Fajr 5:42am Sunrise 7:11am
  • KHI: Fajr 5:53am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:33am Sunrise 7:00am
  • ISB: Fajr 5:42am Sunrise 7:11am

اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے، دوسروں سے بھی پاسداری مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف

شائع May 2, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاسنگ آؤٹ پریڈ کے مہمان خصوصی آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کیڈٹس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہماری امیدوں کا مرکز، آسمانوں کے محافظ اور علاقائی یکجہتی کے ضامن ہیں، آپ سے توقع کی جاتی ہے کہ آپ کردار، ہمت اور قابلیت کی خوبیوں سے مُزیّن زندگی گزاریں گے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ آپ کا طرز عمل نہ صرف آپ کی ذاتی اخلاقیات بلکہ قابل احترام ادارے کے لیے بھی غیر معمولی ہوگا، آپ مادر وطن کے دفاع، عزت و وقار کے لیے قربانی دینے سے کبھی دریغ نہیں کریں گے۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ عسکری قیادت آپ سے توقع کرتی ہے کہ آپ ہمارے ملک کے بہترین جذبے، ادارے کی پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کی لازوال روایت کو ہمیشہ قائم رکھیں گے۔

#’ آئین میں اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہے’

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار اور اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں، جو لوگ آئین میں دی گئی آزادی رائے پر عائد کی گئی واضح قیود کی برملا پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مزید کہا کہ ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلحے کی دوڑ سے ہمارے خطے میں طاقت کا توازن بھی بگڑنے کا امکان ہے، مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور کوانٹم کمپیوٹنگ سمیت مخصوص ٹیکنالوجیز فضائی طاقت کے استعمال کو تبدیل کر نے کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار کو وسعت دے رہی ہیں۔

آرمی چیف نے کہا کہ ایک مضبوط فضائیہ کے بغیر ملک کسی بھی جارح کے رحم و کرم پر ہوتا ہے، پاک فضائیہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے، پاک فضائیہ نے بے مثال بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ہر طرح کی مشکلات میں فضائی حدود کی نگرانی کی جس کی بڑی مثال فروری 2019 ہم سب کے سامنے ہے۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ غزہ جنگ اس بات کی تازہ ترین مثال ہے کہ جنگیں کیا کیا مصائب سامنے لاسکتی ہیں، غزہ میں بوڑھوں، خواتین اور بچوں کا اندھا دھند قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا میں تشدد بڑھ رہا ہے۔

’کشمیری بھائیوں کی حمایت جاری رکھیں گے‘

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے اپنا ناجائز قبضہ کررکھا ہے، کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر پوری دنیا کی خاموشی وہاں گونجنے والی آزادی کی آواز کو دبا نہیں سکتی، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہمیشہ یاد رکھیں کہ حق طاقت ہے جبکہ باطل کبھی طاقتور نہیں ہوسکتا، راشد منہاس، سرفراز رفیقی اور ایم ایم عالم جیسے بنیں، جنہوں نے وطن عزیز کے وقار کے تحفظ کے لیے اپنی خدمات اور زندگیاں پیش کیں۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ آپ کو جو ذمہ داری سونپی جا رہی ہے اس کے لیے پُرعزم رہیں اور ریاست پاکستان کے ساتھ وفادار رہیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2024
کارٹون : 24 دسمبر 2024