ملک بھر میں پاسپورٹ چھپائی کا عمل ایک بار پھر متاثر، درخواست گزار پریشان
ملک بھر میں پاسپورٹ کی چھپائی کا عمل ایک بار پھر متاثر ہوگیا جب کہ دستاویزات کی طباعت کا بیک لاگ ایک بار پھر 2 لاکھ سے تجاوز کرگیا ہے۔
’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق پاسپورٹ کی چھپائی کا عمل ایک بار پھر سست روی کا شکار ہے جس کی وجہ سے ملک بھر میں پاسپورٹ حاصل کرنے کے منتظر افراد کی پریشانیوں میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا ہے۔
دسمبر اور جنوری میں پاسپورٹ کے لیے اپلائی کرنے والوں کو تاحال پاسپورٹ نہیں مل سکے، ذرائع کے مطابق دسمبر اور جنوری میں پاسپورٹ کے حصول کے لیے فارم جمع کرانے والوں کو پاسپورٹ جج آپریشن مکمل ہونے کے بعد دیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق حج آپریشن کی وجہ سے پاسپورٹ کا عمل متاثر ہوا ہے، صرف حج پر جانے والے افراد کو اس وقت ترجیح دی جارہی ہے۔
ذرائع کے مطابق جدید مشینیں دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے محدود پیمانے پر پاسپورٹ کی چھپائی ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس کے آخر میں بھی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کے پاس لیمنیشن پیپر کی قلت کے نتیجے میں پاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر کی شکایات سامنے آئی تھیں اور طویل وقفے کے سبب متعدد شہریوں کے ویزوں کی مدت ختم ہو گئی تھی۔
پاسپورٹ کے اجرا میں غیر معمولی تاخیر پر ڈائریکٹوریٹ کے خلاف شکایتوں کے انبار لگ گئے تھے اور درخواست گزار معاملہ حل کرانے کے لیے وفاقی محتسب سے رابطہ کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔
شکایتوں کا نوٹس لیتے ہوئے جب وفاقی محتسب نے سینئر حکام پر مشتمل انسپیکشن ٹیم کو پاسپورٹ آفس بھیجا تو پاسپورٹ انتظامیہ نے انسپیکشن ٹیم کو بتایا تھا کہ لیمنیشن پیپر کی عدم دستیابی کے سبب پاسپورٹ کی پرنٹنگ میں تاخیر ہوئی ہے۔
انسپیکشن ٹیم نے بڑی تعداد میں لوگوں کے انٹرویوز بھی کیے تھے، درخواست گزاروں نے معائنہ ٹیم کو مطلع بتایا تھا کہ وہ کئی ماہ سے دستاویزات کے حصول کے لیے پاسپورٹ آفس آرہے ہیں، اس دوران ان کے ویزے بھی ختم ہو چکے ہیں۔