پی ٹی آئی رہنما چوہدری بلال اعجاز کی بطور رکن قومی اسمبلی رکنیت بحال
الیکشن کمیشن نے این اے 81، گوجرانوالہ سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چوہدری بلال اعجاز کا بطور رکن قومی اسمبلی کامیابی کا نوٹیفکیشن بحال کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بلال اعجاز عام انتخابات میں 8 ہزار ووٹوں کے واضح فرق سے کامیاب ہوئے تھے، لیکن دوبارہ گنتی میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
الیکشن کمیشن نے جمعرات کو لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر فتح کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔
گزشتہ ہفتے لاہور ہائیکورٹ نے این اے 81 سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اظہر قیوم ناہرا کی جیت کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے بلال اعجاز کی بطور رکن قومی اسمبلی رکنیت بحال کر دی تھی۔
جسٹس شاہد کریم نے یہ احکامات بلال اعجاز کی جانب سے اظہر قیوم کی جیت کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے دیے تھے۔
درخواست گزار نے الیکشن کمیشن کی جانب سے اظہر قیوم کو این اے 81 سے کامیاب امیدوار قرار دینے کے فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں این اے 81 سے 8 ہزار ووٹوں کے فرق سے کامیاب قرار دیا گیا تھا تاہم کمیشن نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں غیر قانونی طور پر اظہر قیوم کو کامیاب قرار دیا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ریٹرننگ افسر نے دوبارہ گنتی میں ان کے 2 ہزار 500 ووٹ کم کر دیے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹریبونل کی تشکیل کے بعد الیکشن کمیشن ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم نہیں دے سکتا اور عدالت سے استدعا کی کہ اظہر قیوم کی جیت کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔
اصل نتائج کے مطابق بلال اعجاز ایک لاکھ 17 ہزار 717 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جب کہ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ایک لاکھ 9 ہزار 929ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر تھے۔