خیبر پختونخوا: غیرت کے نام پر قتل کے الزام میں 3 مشتبہ افراد گرفتار
خیبر پختونخوا کے ضلع کولائی پلس کے بٹیرہ میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کے الزام میں 3 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
ضلع کولائی پلاس کے سب ڈویژنل پولیس افسر (ایس ڈی پی او) عبدالرؤف نے ڈان کو بتایا کہ جمعہ کی رات ایک نوجوان کو ’غیرت کے نام پر‘ قتل کر دیا گیا تھا، مبینہ طور پر اس کا قتل اس کے بھائی کی وجہ سے کیا گیا جو ایک سال قبل ایک لڑکی کے بھاگ گیا تھا۔
ایس ڈی پی او عبدالرؤف کا کہنا تھا کہ لڑکی اور مقتول کا بڑا بھائی لاپتا تھے، اس لیے لڑکی کے اہل خانہ نے مبینہ طور پر مطیع الرحمٰن کو قتل کرنے کا فیصلہ کیا۔
عبد الرؤف نے آج ڈان کو بتایا کہ پولیس نے 3 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا، ملزمان میں مرکزی ملزم کے والد اور اس کے دو کزن شامل ہیں، تینوں ملزمان نے قتل کی منصوبہ بندی میں مدد کی تھی۔
وقوعہ کی ایف آئی آر مقتول کے چچا نے درج کرائی، ایف آئی آر کے متن کے مطابق متقول جمعہ کی شام بشام، شانگلہ میں اپنی دکان سے واپس آ رہا تھا کہ انتظار میں بیٹھے مسلح ملزم نے فائرنگ کر کے اسے قتل کر دیا۔
ایف آئی آر اور ایس ڈی پی او کے مطابق لاش کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال بشام لے جایا گیا اور بعد میں لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔
مقتول کے چچا نے آج ڈان کو بتایا کہ مرکزی ملزم ابتدائی طور پر اپنے ہی چچا کے گھر چھپا ہوا تھا لیکن اس کے بعد سے فرار ہو گیا اور اب مفرور ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لڑکی نے اپنی مرضی سے ان کے بڑے بھتیجے سے شادی کی، اہل خانہ نے معاملے کو حل کرنے کے لیے کئی بار جرگوں کا انعقاد کیا لیکن معاہدہ نہیں ہو سکا اور دوسرے فریق نے اس کے چھوٹے بھتیجے کو قتل کر دیا۔
ایس ڈی پی او عبدالرؤف نے بتایا کہ ملزمان فرار ہیں تاہم پولیس ان کی گرفتاری کے لیے علاقے میں چھاپے مار رہی ہے۔