ایرانی صدر کی کراچی آمد، سیکیورٹی خدشات کے باعث متعدد شاہراہیں بند رکھنے کا فیصلہ
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی 23 اپریل بروز منگل کراچی آمد کےموقع پر شہر میں عام تعطیل ہوگی جب کہ شہر کی بیشترشاہراہیں سیکیورٹی خدشات کے باعث بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر 23 اپریل کو پہلے لاہور جائیں گے اور اس کے بعد کراچی پہنچیں گے، ان کے استقبال کے سلسلے میں شہر بھر میں خیر مقدمی پیغامات پر مبنی بینرز بھی آویزاں کیے گئے ہیں۔
اس موقع پر کراچی میں عام تعطیل کے باعث تمام نجی اورسرکاری اداروں کے ساتھ تعلیمی ادارے بھی بند رہیں گے۔
اس کے علاوہ کمشنر کراچی نے شہر میں ڈرون کیمرے کےاستعمال پربھی 7 روز کے لئے پابندی عائد کردی ہے جب کہ کراچی کے ریڈ زون سمیت ایم اے جناح روڈ کے کچھ حصہ اور مزار قائد کے اطراف کی شاہراہیں بھی منگل بند رہیں گی۔
ڈی آئی جی ٹریفک کی جانب سے شہر میں سیکیورٹی وجوہات کے پیش نظر جاری ٹریفک پلان کے مطابق شارع فیصل کے دونوں ٹریکس کو دوپہر 3 بجے سے شام 5 بجے تک بند رکھا جائے گا۔
ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز نے کہا کہ ائیرپورٹ سے پی آئی ڈی سی تک سڑک مکمل بند ہو گی، شارع قائدین اور ڈاکٹر ضیا الدین روڈ بھی ٹریفک کے لیے بند ہوں گے، ایم اے جناح روڈ کے بھی دونوں ٹریکس گرومندر سے گارڈن چوک تک بند ہوں گے، شہری متبادل راستے اختیار کریں۔
دوسری جانب چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے غیرملکی وفد کی شہر میں آمد پر عدالتیں کھلی رکھنےکاحکم دیا ہے تاہم کہا ہے کہ کسی بھی وکیل یا فریق کی غیر حاضری پر منفی آرڈر نہ جاری کیا جائے۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی 22 اپریل (پیر) سے 24 اپریل (بدھ) تک پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں، 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا یہ پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔