• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

اے آئی کی مدد سے ڈیپ فیک ویڈیو بنانے پر رنویر سنگھ نے مقدمہ دائر کروادیا

شائع April 22, 2024
—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

بولی وڈ کے بیڈ بوائے کہلانے والے رنویر سنگھ نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کی مدد سے اپنی ڈیپ فیک ویڈیو بنانے اور اسے پھیلانے پر فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) دائر کروادی۔

بھارتی نشریاتی ادارے نئی دہلی ٹیلی وژن (این ڈی ٹی وی) کے مطابق رنویر سنگھ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ اداکار نے اپنی ڈیپ فیک ویڈیو بنانے اور پھیلانے والوں کے خلاف مقدمہ دائر کروادیا۔

رنویر سنگھ نے سائبر کرائم قوانین کے تحت سائبر کرائم برانچ میں مقدمہ دائر کروایا اور انہوں نے ان متعدد سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو نامزد کیا، جن پر ان کی ویڈیو کو پھیلایا گیا۔

علاوہ ازیں رنویر سنگھ نے انسٹاگرام اسٹوری میں بھی ڈیپ فیک سے بچو دوستو کا اسٹیٹس لگایا۔

رنویر سنگھ نے ایک ایسے وقت میں اپنی ڈیپ فیک ویڈیو پھیلانے پر مقدمہ دائر کروایا ہے جب کہ گزشتہ ہفتے ہی انہیں ایک وائرل ویڈیو میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے اور لوگوں کو کانگریس کو ووٹ دیتے ہوئے دیکھا اور سنا جا سکتا تھا۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق رنویر سنگھ کی جانب سے حال ہی میں ورناسی شہر کے دورے کے دوران خبر رساں ادارے اے این آئی کو دیے گئے انٹرویو کی ویڈیو کو اے آئی کی مدد سے تبدیل کرکے اداکار کی ڈیپ فیک ویڈیو بنائی گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق اے آئی کی مدد سے تیار کی گئی ویڈیو میں رنویر سنگھ کی آواز کو تبدیل کیا گیا تھا لیکن ان کے چہرے سمیت دوسرے مناظر کو اصلی رکھا گیا تھا۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

رنویر سنگھ کی ویڈیو کی آواز کو تبدیل کرکے اداکار کی ہی آواز میں نریندر مودی پر سخت تنقید کی گئی، ڈیپ فیک ویڈیو میں اداکار بھارتی وزیر اعظم کو بے روزگاری سمیت دوسرے مسائل پر آڑے ہاتھوں لیتے دکھائی دیے۔

وائرل ویڈیو میں رنویر سنگھ نے لوگوں سے اپیل بھی کی تھی کہ وہ بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے بجائے کانگریس کو ووٹ دیں۔

مذکورہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد زیادہ تر لوگوں نے سمجھا کہ اداکار کی اصلی ویڈیو ہے اور انہوں نے کانگریس کی حمایت کی ہے۔

رنویر سنگھ کی جعلی ویڈیو بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات کے پہلے مرحلے 19 اپریل سے قبل وائرل کی گئی، جس پر مبینہ طور پر کانگریس کو کچھ سیاسی فائدہ بھی پہنچا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024