• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

نوال سعید خاموش رہتیں، ہوسکتا ہے شعیب ملک تیسری شادی کرنا چاہتے ہوں، ابرارالحق

شائع April 17, 2024
—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

مقبول گلوکار ابرار الحق نے کہا ہے کہ اداکارہ نوال سعید کو کرکٹر شعیب ملک کی جانب سے ملنے والے میسیجز پر خاموش رہنا چاہئیے تھا، ہوسکتا ہے شعیب ملک تیسری شادی کرنا چاہتے ہوں۔

ابرار الحق کی ایک مختصر ویڈیو کلپ وائرل ہو رہی ہے، جس میں نوال سعید اور شعیب ملک کے معاملے سمیت دیگر اداکاراؤں پر بھی اپنی رائے دیتے دکھائی دیے۔

مذکورہ ویڈیو کلپ ان کی جانب سے کچھ دن قبل ٹی وی پروگرام میں شرکت کرنی کی ہے، جس میں انہوں نے اپنی دوسری شادی سمیت اداکاراؤں کے معاملے پر بھی کھل کر بات کی تھی۔

ابراالحق کا بتانا تھا کہ وہ دوسری شادی کا سوچتے تک نہیں، کیوں کہ انہیں پہلے ہی بیوی مارنے کی دھمکیاں دیتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی دوسری شادی کا نہیں سوچا اور نہ ہی ان کا ارادہ ہے اور ان کے سوچنے سے قبل ہی ان کی بیوی انہیں دھمکادیتی ہیں۔

اسی پروگرام میں انہوں نے سجل علی کو معصوم اداکارہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں بچی سی لگتی ہیں۔

پروگرام کی وائرل ہونے والی کلپ میں ابرار الحق مہوش حیات، ماہرہ خان اور صبا قمر پر بھی بات کرتے دکھائی دیے اور انہوں نے صبا قمر کو حالیہ دور کی سب سے بڑی اداکارہ قرار دیا۔

ان کے مطابق مہوش حیات کے اندر جوش و جذبہ ہے، انہیں زیادہ تر چمکیلی ٹائپ کے منصوبے کرنے چاہئیے جب کہ ماہرہ خان کو زیادہ کام کرنا چاہئیے۔

نوال سعید سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ انہیں نہیں جانتے، وہ کون ہیں؟

میزبان نے انہیں بتایا کہ حال ہی میں نوال سعید نے شعیب ملک سے متعلق بتایا تھا کہ کرکٹر انہیں میسیجز کرتے ہیں، جس پر اسکینڈل بھی بنا تھا۔

ابراالحق نے اس پر کہا کہ نوال سعید کو شعیب ملک کے میسیجز کی بات پر پردہ ڈالنا چاہئیے تھا، خدا نے بھی پردے ڈالنے کی بات کہی ہے۔

اسی معاملے پر بات کرتے ہوئے ابرارالحق نے مسکراتے ہوئے کہا کہ مذہب اسلام میں چار شادیاں جائز ہیں، ہوسکتا ہے کہ شعیب ملک تیسری شادی کرنا چاہتے ہوں۔

گلوکار کی مذکورہ ویڈیو کلپ وائرل ہوگئی اور لوگ اس پر مزاحیہ تبصرے کرتے رہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024