بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی: بشریٰ بی بی نے درخواست بحالی کی اپیل دائر کردی
سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سب جیل بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی سے متعلق درخواست بحالی کی اپیل دائر کردی۔
ڈان نیوز کے مطابق بیرسٹر سلمان صفدر، عثمان ریاض گِل اور خالد یوسف چوہدری نے درخواست دائر کی۔
درخواست میں بتایا گیا ہے کہ سرینا چوک ناکے پر ٹریفک جام کے باعث عدالت پہنچنے میں تاخیر ہوئی، وکلا کی جانب سے عدالت پہنچنے میں جان بوجھ کر تاخیر نہیں کی گئی۔
اس میں بتایا گیا ہے کہ درخواست بحال نہ ہونے سے درخواست گزار کا ناقابل تلافی نقصان ہوگا، استدعا کی گئی کہ بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی سے متعلق تمام درخواستیں بحال کی جائیں۔
واضح رہے کہ آج ہی اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم و بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی جبکہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ وکلا خود بھی نہیں چاہتے کہ بشری بی بی جیل چلی جائیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی سب جیل بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر سماعت کی۔
بشریٰ بی بی کی جانب سے کوئی بھی وکیل عدالت میں پیش نہ ہوا۔
وکلا کی عدم پیشی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ بشریٰ بی بی کے وکلا عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوئے؟ اگر وہ یہ کیس جیت جاتے تو بشریٰ بی بی جیل چلی جاتیں، وہ خود بھی نہیں چاہتے کہ بشریٰ بی بی جیل چلی جائیں، مذاق بنایا ہوا ہے، میں نے کہا تھا آئندہ تاریخ پر فیصلہ کروں گا پھر بھی پیش نہیں ہوئے۔
پس منظر
واضح رہے کہ 31 جنوری کو بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
بعدازاں اسی روز عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی گرفتاری دینے کے لیے خود اڈیالہ جیل پہنچیں جہاں ان کو تحویل میں لے لیا گیا تھا اور بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کرکے رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔
6 فروری کو بشریٰ بی بی نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دینے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔
12 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم و بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالا کو سب جیل قرار دینے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر ہوگئی تھی۔
16 فروری کو پاکستان تحریک انصاف نے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی گرتی ہوئی صحت کے حوالے سے رپورٹس سامنے آنے کے بعد ان کی فوری طور پر طبی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔