• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm

بشام میں چینی انجینئرز پر حملے کا واقعہ، خیبرپختونخوا پولیس کی دوسری رپورٹ وفاق کو ارسال

شائع April 7, 2024
26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر گاڑی پر خودکش حملہ ہوا تھا—فوٹو: پی پی آئی
26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر گاڑی پر خودکش حملہ ہوا تھا—فوٹو: پی پی آئی

بشام میں چینی انجینئرز پر حملے سے متعلق خیبرپختونخوا پولیس نے دوسری رپورٹ وفاق کو ارسال کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا پولیس کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ابتدائی جانچ کی بنیاد پر بظاہر لگتا ہےکہ چینی باشندوں کو لے جانے والی گاڑی بلٹ پروف اور بم پروف نہیں تھی تاہم خودکش بمبار کے زیراستعمال گاڑی کے ٹکرے حاصل کیے گیے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ چیبی قافلے میں شامل تمام بسوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب تھے، خودکش بمبار کے زیراستعمال گاڑی کے ٹکرے حاصل کر لیے گیے ہیں۔

وفاق کو ارسال ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ خودکش بمبار کے اعضا ڈی این اے کے لئے بھیج دیے گئے، جائے وقوعہ کی فضائی تصویر بھی حاصل کرلی گئی۔

خیبرپختونخوا پولیس کے مطابق جائے وقوع سے تھانہ بشام تقریبا 6 کلومیٹر جبکہ داسو ڈیم 77 کلومیٹر دور ہے، خودکش دھماکے سے بس 300 فٹ گہرائی میں جاگری، تباہ ہونے والی بس دوسری بس سے 15 فٹ کے فاصلے پر تھی۔

واضح رہے کہ 26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

واقعے کے بعد صدر پاکستان، وزیراعظم نے چینی سفارتخانے کا دورہ کر کے اپنے سب سے قریبی دوست ملک کے باشندوں پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور چینی باشندوں کی سکیورٹی مزید سخت کرنے کے احکامات جاری کیے۔

بعدازاں 6 اپریل کو وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا تھا کہ بشام واقعے پر وزیراعظم شہباز شریف نے چند افسران کے خلاف انضباطی کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024