شاہین آفریدی کو کپتانی سے ہٹانے کا فیصلہ عجلت میں کیا گیا، ذکا اشرف
سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ذکا اشرف نے کہا ہے کہ شاہین شاہ آفریدی کو کپتانی سے ہٹانے کا فیصلہ عجلت میں کیا گیا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ذکا اشرف نے بلے باز بابر اعظم کو پہلے کپتانی سے ہٹائے جانے سے متعلق بھی گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ ’جب بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانے کی باتیں چل رہی تھیں تو میں نے مشورہ دیا تھا کہ انہیں ٹیسٹ کرکٹ کی کپتانی برقرار رکھنی چاہیے اور باقی فارمیٹ سے کپتانی چھوڑ کر اپنی کرکٹ پر توجہ دینی چاہیے۔‘
سابق چیئرمین نے کہا کہ ’ہم وائٹ بال (ٹی 20 اور ون ڈے) کرکٹ کے لیے نیا کپتان لانا چاہتے تھے، لیکن بابر اعظم نے کہا تھا کہ وہ کسی ایک فارمیٹ کے بجائے تمام فارمیٹ کی کپتانی سے دستبردار ہوجائیں گے۔ ’
ذکا اشرف نے کہا کہ ’ہم نے بابر اعظم کو مشورہ دیا تھا کہ وہ کپتانی چھوڑ کر بطور کھلاڑی پرفارم کریں کیونکہ اس وقت واضح تھا کہ انہیں وہ کپتانی کے دباؤ میں انہیں مشکلات کا سامنا تھا‘۔
فاسٹ باؤلر شاہین آفریدی کو کپتانی سے ہٹائے جانے سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شاہین شاہ آفریدی کو کپتانی سے ہٹانےکا فیصلہ عجلت میں کیا گیا ہے، انہیں بطور کپتان پورا موقع ملنا چاہیے تھا۔
ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی نے مجھے رضوان کو کپتان بنانے کا کوئی مشورہ نہیں دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کوچز ملکی ہوں یا غیرملکی صرف ٹیم کی بہتری کے لیے ہونے چاہئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب کی گورنر شپ کی باتیں میڈیا میں سنی ہیں، ابھی تک باضابطہ آگاہ نہیں کیا گیا،گورنرپنجاب کے حوالے سے پارٹی (پیپلز پارٹی) جو فیصلہ کرےگی اسے قبول کریں گے۔
واضح رہے کہ 31 مارچ کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاہین آفریدی کی جگہ بابر اعظم کو دوبارہ کپتان بنانے کا اعلان کیا تھا۔
ورلڈ کپ 2023 میں قومی ٹیم کی ناقص پرفارمنس کے بعد بابر اعظم نے 15 نومبر کو تینوں فارمیٹس کی قیادت سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد شاہین آفریدی کو ٹی20 جبکہ شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا۔
شاہین کی زیر قیادت قومی ٹیم نے ایک ہی سیریز میں شرکت کی تھی اور نیوزی لینڈ میں ہونے والی اس سیریز میں قومی ٹیم کو 1-4 کی بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اسی دوران شاہین کو قیادت سے ہٹانے کی بازگشت شروع ہوئی اور اب ایک بار پھر بابر اعظم کو قیادت سونپ دی گئی ہے۔