تحریک انصاف کا سنی اتحاد کونسل میں ضم نہ ہونے اور اپنے اراکین واپس لینے کا فیصلہ
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے سنی اتحاد کونسل میں ضم نہ ہونے کا فیصلے کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ بلے کا نشان ملتے ہی اپنے تمام اراکین واپس پی ٹی آئی میں شامل ہوجائیں گے۔
ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں بیرسٹر گوہر نے شرکت کی جہاں انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے سنی اتحاد کونسل میں ضم نہ ہونے اور اپنے اراکین واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں بیرسٹر گوہر کا تفصیلی انٹرویو آج شام 07 بجکر 5 منٹ پر نشر ہوگا۔
انٹرویو کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بلے کا نشان واپس ملتے ہی ہم اپنی جماعت میں شمولیت اختیار کریں گے، ہم تحریک انصاف کے ووٹ اور سپورٹ سے جیتے ہیں، ہم پارلیمان میں نمائندگی بھی پی ٹی آئی ہی کی چاہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کے ساتھ معاہدے میں لکھا تھا کہ ہم واپس پی ٹی آئی جوائن کریں گے، ہمیں سرٹیفکیٹ کا انتظار ہے، سرٹیفکیٹ ملتے ہی ہم اپنی پارٹی دوبارہ جوائن کریں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ صاحبزادہ حامد رضا تحریک انصاف میں نہیں آئیں گے بلکہ وہ اپنی جماعت ہی میں رہیں گے، سنی اتحاد کونسل شاید مرجر نہ کرے، کیونکہ وہ وہ ایک مذہبی اور ہم ایک جمہوری جماعت ہیں، ہم اپنا پلیٹ فارم رکھیں گے۔
پس منظر
یاد رہے کہ 19 فروری کو پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ نومنتخب آزاد ارکان نے اسمبلیوں میں مخصوص نشستیں حاصل کرنے کے لیے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا اعلان کردیا تھا۔
14 جنوری 2024 کو سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو ’بلے‘ کا انتخابی نشان واپس کرنے کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ درست اور پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی ’بلے‘ کے انتخابی نشان سے محروم ہوگئی تھی۔
یاد رہے کہ 22 دسمبر 2023 کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دے کر انتخابی نشان واپس لے لیا تھا۔
26 دسمبر کو پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی سے ’بلے‘ کا نشان واپس لینے کا فیصلہ معطل کردیا تھا۔