معاہدے کی خلاف ورزی، امارات کرکٹ بورڈ نے عثمان خان پر 5سال کیلئے پابندی عائد کردی
امارات کرکٹ بورڈ نے ضابطہ اخلاق اور معاہدے کی خلاف ورزی پر بلے باز عثمان خان پر 5سال کی پابندی عائد کردی ہے اور وہ 5سال تک امارات کرکٹ بورڈ کی نمائندگی نہیں کر سکیں گے۔
امارات کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ تفصیلی چھان بین کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ عثمان خان نے متحدہ عرب امارات کی ٹیم کے لیے کھیلنے کے حوالے سے اپنے فیصلے کے بارے میں بورڈ سے غلط بیانی کی اور امارات کرکٹ بورڈ کی جانب سے انہیں فراہم کیے گئے مواقع اور دیگر وسائل کو بہتر وسائل کی کھوج کے لیے استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عثمان مزید امارات کرکٹ بورڈ کے لیے نہیں کھیلنا چاہتے اور نہ ہی اہلیت کے اس معیار کو پورا کیا جس کو وہ پورا کرنے کے پابند تھے۔
بیان میں بتایا کہ عثمان نے اس سال کے اوائل میں امارات کرکٹ بورڈ کی منظور شدہ انٹرنیشنل لیگ ٹی20 کے دوسرے سیزن میں متحدہ عرب امارات کے مقامی کھلاڑی کی حیثیت سے شرکت کی تھی۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ امارات کرکٹ بورڈ نے عثمان کے ساتھ ایک سال کی مدت کے لیے روزگار کا معاہدہ بھی کیا تھا جس کا مقصد انہیں سیکیورٹی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اہلیت کے معیار کو پورا کرنا تھا تاکہ وہ بین الاقوامی کرکٹ میں متحدہ عرب امارات کی نمائندگی کر سکیں۔
بورڈ نے کہا کہ عثمان نے امارات کرکٹ بورڈ کی جانب ان پر عائد ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کی اور اس وجہ سے ان پر بورڈ سے منظور شدہ ٹورنامنٹس/لیگز کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات میں کونسلز و اکیڈمیوں کے زیراہتمام مقامی ایونٹس میں بھی شرکت پر پانچ سال کے لیے پابندی ہو گی اور وہ ان مقابلوں میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے نویں ایڈیشن میں عمدہ کارکردگی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے عثمان خان کی جانب سے دستیابی ظاہر کیے جانے کے بعد انہیں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے سلسلے میں لگائے گئے کیمپ میں طلب کیا تھا اور انہیں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی20 سیریز میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔