• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کراچی: ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ، جماعت اسلامی کے کارکن سمیت 2 افراد جاں بحق، 3 زخمی

شائع April 3, 2024 اپ ڈیٹ April 4, 2024
سفاک ڈاکو مارچ میں مجموعی طور پر 19 جب کہ رواں سال 52 شہریوں سے جینے کاحق چھین چکےہیں—فائل فوٹو: اے پی پی
سفاک ڈاکو مارچ میں مجموعی طور پر 19 جب کہ رواں سال 52 شہریوں سے جینے کاحق چھین چکےہیں—فائل فوٹو: اے پی پی

کراچی میں ڈکیتی مزاحمت کے دوران سفاک ڈاکوؤں کے ہاتھوں شہریوں کے قتل کا سلسلہ نہ تھم سکا اور تازہ ترین فائرنگ کے واقعات میں 2 افراد جاں بحق جب کہ 3 شہری زخمی ہوگئے۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق آج ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کا پہلا واقعہ نیوکراچی پاور ہاؤس کے قریب پیش آیا۔

ڈاکو عامر نامی شہری کو قتل کرکے فرار ہوگئے، مقتول طارق روڈ پر بوتیک میں کام کرتا تھا، فائرنگ سے یاسین نامی ایک شخص زخمی بھی یوا۔

ادھر شارع نورجہاں انڈا موڑ پر افطاری کے لیے پھل کی خریدنے جانے والے بزرگ شہری سید حامد علی کو ڈاکوؤں نے فائرنگ کرکے موت کی نیند سلادیا۔

ترجمان جماعت اسلامی نے اپنے جاری ایک بیان میں کہا کہ مقتول حامد علی نارتھ کراچی میں ان کی جماعت کا رکن تھا۔

واقعےکی اطلاع پر عزیزو اقارب اور امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن ان کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ قاتلوں اور دہشت گردوں کو حکومت کی سرپرستی حاصل ہے، لاشیں گرانے والوں کے سرپرستوں کو شہر پر مسلط کیا گیا ہے۔

کورنگی اور گلستان جوہر میں ڈاکوؤں نے خالد اور شاہزیب کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا۔

اس کے علاوہ فیڈرل بی ایریا میں موٹرسائیکل سوار 3 ملزمان نے موٹر سائیکل سوار شہری کو روک کر نقدی اور موبائل فون چھین لیا، مزاحمت پر ملزمان نے شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق شہریوں کی لاشوں کو ضابطے کی کارروائی اور زخمی شخص کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

بڑھتی وارداتوں کیخلاف پرفیوم چوک پر احتجاج

احتجاج میں مقتول نوجوان علی رہبر کے لواحقین اور عزیز واقارب کے علاوہ شہریوں کی بڑی تعداد ورثا سے اظہار یکجہتی کے لیے جمع ہوئی۔

احتجاج میں فکس اٹ تنظیم کے بانی عالمگیر خان بھی شریک ہوئے، احتجاج کے دوران کے دوران مظاہرین کی جانب سے ’انصاف دو، امن دو‘ کے نعرے بھی لگائے گئے۔

حکومت کو جرائم کے حوالے سے کراچی، کچا کہ علاقوں میں چیلنجز درپیس ہیں، صوبائی وزیر داخلہ

وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار نے کہا کہ شہر قائد اور کچا کے علاقوں میں چیلنجز درپیش ہیں، افسران اور جوانوں پر بھرپور اعتماد ہے کہ وہ جرائم کا جڑ سے خاتمہ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت آئی جی سندھ اور سندھ پولیس کو مکمل سپورٹ کریں گی۔

ضیاءالحسن لنجار نے ایک تقریب میں ننانوے پولیس انسپکٹرز کو اگلے عہدے پر ترقی پانے پر بیجز لگائے گئے۔

ضیا الحسن لنجار نے آئی جی سندھ کو ہدایات جاری کیں کہ محکمانہ ترقی کا میکنزم بنائیں جس کا مقصد ترقی کے عمل کو فاسٹ ٹریک پر لانا ہے۔

جرائم کی روک تھام کیلئے 3 ٹاسک فورس تشکیل

آئی جی سندھ کی ہدایت پر جرائم کی روک تھام کےلیے 3 ٹاسک فورس تشکیل دیدی گئیں۔

کراچی کے لیے بنائی گئی ٹاسک فورس کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب ہوں گے جب کہ دیگر اراکین میں ایس ایس پی عارف عزیز، عارف راؤ، علی رضا، ایس ایس پی شہلا قریشی کے علاوہ ایس پی علینا راجپر، ایس پی شاہزیب چاچڑ ، سعد بن عبید، عبدالرحمٰن، عارض تجاور اور حسیب جاوید شامل ہیں۔

اس کے علاوہ حیدرآباد، میرپورخاص اور بے نظیر آباد کے لیے تشکیل دی گئی ٹاسک فورس کا سرابراہ سربراہ ڈی ائی جی تنویر عالم اوڈھو کو بنایا گیا ہے۔

سکھر اور لاڑکانہ رینج کے لیے تشکیل دی گئی ٹاسک فورس کی سربراہی ڈی آئی جی عاصم قائمخانی کریں گے۔

ٹاسک فورس کو تمام شہروں میں منظم جرائم کے خلاف کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں لوٹ مار میں صرف رمضان المبارک کے دوران ہی خاتون سمیت 13 افراد موت کو گھاٹ اتار دیا گیا ہے جب کہ متعدد شہری زخمی بھی ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ سفاک ڈاکو مارچ میں مجموعی طور پر 19 جب کہ رواں سال 52 شہریوں سے جینے کاحق چھین چکےہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024