جعلی ریزرو نشستوں کو حلف نہیں لینے دیں گے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا ہے کہ ہماری مخصوص نشستوں پر ڈاکا ڈالا جا رہا ہے لیکن ہم جعلی ریزرو نشستوں کو حلف نہیں لینے دیں گے اور اگر الیکشن کمیشن سمجھتا ہے کہ ہم اپنے موقف سے پیچھے ہٹ جائیں گے تو یہ ان کی بھول ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ خود کو جمہوری کہنے والوں نے جس طرح پرائی سیٹوں پر ڈاکا مارا ہے، میں اس کی بھرپور مذمت کرتا ہوں اور میں واضح پیغام دے رہا ہوں کہ ہمیں عوام نے اس آئین کی پاسداری اور حفاظت کے لیے ووٹ دیا ہے اور انہوں نے ہمیں جو مینڈیٹ دیا ہے، ہمیں اس کی بھی کسی بھی صورت میں حفاظت کرنی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا واضح پیغام ہے کہ ہم جعلی ریزرو نشستوں کو حلف نہیں لینے دیں گے اور میں سب کو بتا رہا ہوں کہ پاکستان کا آئین بار بار توڑ کر جو روایت قائم کی جا رہی ہے، اس سے اجتناب کیا جائے، یہ پاکستان، اس کے عوام اور پارلیمنٹ کے لیے بہتر نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے خیبر پختونخوا میں سینیٹ الیکشن کو ملتوی کرنے کے عمل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں وزیراعلیٰ اور صدر ریزرو نشستوں کے بغیر منتخب ہوا تو آج الیکشن کمیشن نے کس حیثیت سے الیکشن کو ملتوی کیا ہے اور اگر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم اپنے موقف سے پیچھے ہٹ جائیں گے تو یہ ان کی بھول ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سائفر ایک متنازع چیز بنا ہوا ہے، کبھی کہتے ہیں سائفر نہیں ہے، کبھی کہتے ہیں مداخلت ہے، اس پر ایک جوڈیشل کمیشن بنا کر پوری قوم کے سامنے واضح کیا جائے تاکہ اس کے پیچھے موجود لوگ ایکسپوز ہوں اور 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ بھی قوم کے سامنے لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جج صاحبان نے جو خط لکھا ہے کہ یہ ابھی کا نہیں ہے، یہ اسی سلسلے کی کڑی ہے جو ہمارے خلاف سلسلہ چل رہا تھا، انہوں نے مان لیا ہے کہ ہم نے فیصلے میرٹ پر نہیں بلکہ دباؤ میں آ کر کیے ہیں، جج صاحبان کہہ رہے ہیں کہ ہم پر دباؤ ہے تو اس پر فل بینچ بننا چاہیے اور اس کیس کی لائیو سماعت ہونی چاہیے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ 8فروری کو بدترین دھاندلی کی قرارداد بھی ہم نے منظور کی، جتنے بھی بین الاقوامی ملک کے انتخابات کو مانیٹر کررہے تھے، انہوں نے کہا ہے کہ بدترین دھاندلی ہوئی ہے، فارم 45 کی کہانی کچھ اور ہے اور فارم 47 کی کہانی کچھ اور ہے جبکہ فارم 49 کی کہانی کچھ اور ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ(ن) پنجاب اسمبلی سے کُل 25 نشستیں جیتی ہے، مریم نواز صرف 25 سیٹوں سے وزیراعلیٰ بنی ہوئی ہیں، پیپلز پارٹی نے ملک میں کُل 13 ایم این اے کی نشستیں جیتی ہیں، مسلم لیگ(ن) کے فارم 47 والے کُل 17 ایم این اے ہیں، اس زیادتی اور ڈاکے پر جلد سے جلد فیصلہ آنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے اور چیف سیکریٹری نہیں دیا جا رہا، سندھ، بلوچستان اور پنجاب کو دیا جا رہا ہے لیکن مجھے اس لیے نہیں دیا جا رہا کیونکہ میں فارم 45 والا ہوں، میرا مینڈیٹ فارم 45 کا ہے۔