31 لاکھ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے تاجر دوست اسکیم آج سے شروع
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی شرائط پر ٹیکس نیٹ بڑھانے کے مشن کے تحت تقریبا 31 لاکھ ریٹیلرز کو نیٹ میں لانےکے لیے تاجر دوست اسکیم آج سے شروع ہو رہی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق رجسٹریشن کراچی، لاہور، پشاور، راولپنڈی، کوئٹہ اور اسلام آباد میں ہوگی، ریٹیلرز رجسٹریشن آج سے 30 اپریل تک کرو اسکتے ہیں، نہ کرانے کی صورت میں جرمانے ہوں گے۔
ایف بی آرکو تاجر دوست اسکیم سے سالانہ تقریبا 500 ارب روپے تک اضافی ٹیکس کی توقع ہے۔
تاجردوست اسکیم کا اطلاق تاجروں اور دکانداروں پر ہوگا، تاجروں اور دکانداروں کے لیے کم از کم ایڈوانس ٹیکس 1200 روپے ہوگا، ماہانہ ایڈوانس انکم ٹیکس کی پہلی وصولی 15جولائی 2024 سے ہوگی۔
اسکیم کے تحت 15 جولائی کے بعد ہر ماہ کی15 تاریخ کو وصولی ہوگی، پورے سال کا ٹیکس یکمشت ادا کرنے پر 25 فیصد رعایت ہوگی۔
اسی طرح سال 2023 کے گوشوارے جمع کرانے پر بھی 25 فیصد رعایت ملے گی
چھوٹے تاجروں، دکانداروں، ہول سیلرز، ریٹیلرز کے علاوہ مینوفیکچررز کم ریٹیلرز، امپورٹر کم ریٹیلرز ر پر بھی اسکیم کا اطلاق ہوگا۔
تاجراور دکاندار موبائل ایپ یا فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ویب پورٹل پر رجسٹریشن کراسکیں گے، رجسٹریشن ٹیکس سہولت سینٹروں کے ذریعے بھی ہوسکے گی۔
کم از کم ماہانہ ایڈوانس ٹیکس ہر شخص پر لاگو ہوگا، سالانہ ایڈوانس ٹیکس صفر ہونے پر سالانہ 1200 روپے ادا کرنا ہوں گے۔
قومی سطح یا بین الاقوامی چین کے اسٹور یونٹ پر اسکیم لاگو نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں مقرر کردہ ٹیکس ہدف حاصل کرلیا تھا۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ ایف بی آر مارچ کے مہینے کا ٹیکس ہدف بھی حاصل کرنےمیں بھی کامیاب رہا، رواں مالی سال جولائی تامارچ ایف بی آر نے 6 ہزار 710ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا، جولائی تا مارچ ایف بی آر کا ٹیکس ہدف6 ہزار 607 ارب روپے مقرر تھا۔
15 مارچ کو پاکستان نےآئی ایم ایف کو ایف بی آر میں اصلاحات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھا کر محصولات کو بڑھایا جا رہا ہے۔
بتایا گیا تھا کہ ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کے ذریعے ٹیکس نیٹ بڑھانے پر کام کیا جائےگا، تقریبا 31 لاکھ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے پلان بنایا گیا ہے۔