• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

شاہین پی سی بی کے رویے سے نالاں، بورڈ کی جانب سے جاری بیان سے بھی لاعلم

شائع March 31, 2024
شاہین شاہ آفریدی پی سی بی کے رویے سے سخت نالاں ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی
شاہین شاہ آفریدی پی سی بی کے رویے سے سخت نالاں ہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی

بابر اعظم کو قومی ٹیم کی قیادت دوبارہ سونپے جانے کے بعد سے پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) تنازعات میں گھرتا نظر آ رہا ہے جہاں ایک طرف شاہین نے قیادت سے ہٹائے جانے پر ناراضی کا اظہار کیا تو ساتھ ساتھ بورڈ کی جانب سے ان سے منسوب بیان سے بھی وہ لاعلم نظر آتے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ قیادت سے ہٹائے جانے کے بعد شاہین شاہ آفریدی پی سی بی سے ناخوش ہیں اور سلیکشن کمیٹی کے رویے پر بھی مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

باوثوق ذرائع کے مطابق شاہین شاہ آفریدی سلیکشن کمیٹی کے رویے اور کپتانی لینے کے فیصلے سے سخت ناراض ہیں جبکہ کمیٹی شاہین کے سوالوں کا جواب دینے اور انہیں مطمئن کرنے میں بھی ناکام رہی۔

ابھی یہ معاملہ چل ہی رہا تھا کہ بورڈ کی جانب سے باضابطہ طور پر بابر اعظم کو محدود اوورز کا قائد بنانے کا بیان جاری کردیاگیا تھا جس میں شاہین کا بیان بھی شامل ہے لیکن سابق کپتان اس بیان سے لاعلم معلوم ہوتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاہین سے بات کیے بغیر اپنے طور پر خبر جاری کردی اور جملے ان کے نام سے منسوب کردیے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا کہ شاہین شاہ آفریدی افطاری کرکے سوئے ہوئے تھے کہ اسی دوران پی سی بی نے ان کے نام سے خبر جاری کردی۔

فاسٹ باؤلر پی سی بی کے اس رویے سے سخت پریشان ہیں اور ان کی جانب سے جلد پی سی بی کے اس عمل پر ردعمل جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاہین شاہ آفریدی کی جانب سے کپتانی چھوڑنے اور بابر اعظم کو کپتان قبول کرنے کا بیان جاری کیا تھا۔

پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے میں شاہین سے منسوب بیان میں کہا گیا کہ میں بابر اعظم کی کپتانی میں کھیلا ہوں اور ان کے لیے احترام موجود ہے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں شاہین نے مزید کہا کہ میدان کے اندر اور باہر ان کی مدد کرنے کی کوشش کروں گا کیونکہ ہم سب کا مقصد پاکستان کو دنیا کی بہترین ٹیم بنانا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024