• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

وزیراعظم نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی تشکیلِ نو کردی، وزیرخزانہ چیئرمین مقرر

شائع March 24, 2024
—فائل فوٹو:
—فائل فوٹو:

وزیراعظم شہباز شریف نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی تشکیلِ نو کردی ہے جس کا باضابطہ طور پر نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق وزیراعظم نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی سربراہی کا فیصلہ واپس لے لیا اور وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کو چیئرمین ای سی سی مقرر کردیا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق کمیٹی اراکین میں وزیر اقتصادی امور، وزیر تجارت، وزیر توانائی، وزیر پیٹرولیم اور وزیر منصوبہ بندی شامل ہوں گے۔

قبل ازیں ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کی 7 کمیٹیوں کی تشکیل کے اعلان کے صرف ایک روز بعد اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی سربراہی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو سونپنے کا فیصلہ کرلیا۔

وزیر اعظم بطور چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او سی) برقرار رہیں گے، سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے یہ فیصلہ گزشتہ روز ایک اجلاس میں کیا۔

کابینہ کے ایک سینیئر رکن نے اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے ’ڈان‘ کو بتایا کہ وزیراعظم کو خدشہ تھا کہ وہ اپنے مصروف شیڈول اور مصروفیات کی وجہ سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاسوں کی صدارت نہیں کر سکیں گے۔

قبل ازیں جمعہ کو وزیر اعظم نے 7 کمیٹیاں تشکیل دی تھیں اور سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اقتصادی رابطہ کمیٹی اور کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے چیئرمین ہوں گے، یاد رہے کہ ماضی میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاسوں کی صدارت وزیر خزانہ کرتے تھے۔

رکن کابینہ نے کہا کہ وزیراعظم دونوں کمیٹیوں کے امور کی نگرانی کریں گے اور جب بھی ان کی رضامندی یا حکم کی ضرورت ہوگی تو وہ کمیٹی اراکین کی رہنمائی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی پچھلی حکومت کے دوران اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے بھی کابینہ کمیٹی برائے توانائی کی سربراہی کی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی اب وزرائے خزانہ، اقتصادی امور، تجارت، بجلی، پیٹرولیم اور منصوبہ بندی و ترقی کے وزرا پر مشتمل ہوگی، اس حوالے سے جلد نوٹیفکیشن جاری ہونے کا امکان ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024