امریکی کانگریس اجلاس میں پاکستان کے انتخابی قوانین کے متعلق غلط فہمیاں واضح تھیں، دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ نے امریکی کانگریس کمیٹی میں الیکشن کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اعتراضات کی تردید کردی۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران گزشتہ روز امریکی کانگریس کمیٹی کی کارروائی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں پاکستان کے انتخابی قوانین کے حوالے سے متعدد غلط فہمیاں واضح تھیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز جنوبی ایشیا کے لیے امریکی اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ ڈونلڈ لو نے کانگریس کے پینل کو بتایا تھا کہ اگر الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) 8 فروری کے انتخابات میں بے ضابطگیوں کے الزامات کی تحقیقات کرنے میں ناکام رہا تو یہ پاکستان کے ساتھ امریکا کے تعلقات میں ’رکاوٹ‘ پیدا کرے گا۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا بے ضابطگیوں کی تحقیقات میں ای سی پی کی ناکامی سے پاکستان اور امریکا کے تعلقات متاثر ہوں گے، ڈونلڈ لو نے کہا تھا کہ اگر پاکستان کے پاس اپنے آئین کو برقرار رکھنے والا جمہوری عمل نہیں ہے تو یہ 76 سال کے تعلقات میں رکاوٹ ہوگی۔
’پاکستان ایران سے گیس پائپ لائن منصوبے کی تعمیر کیلئے پرعزم ہے‘
ممتاز زہرہ بلوچ نے پریس بریفنگ میں ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق امریکی سفارت کار ڈونلڈ لو کے بیان پر کہا کہ پاکستان اس منصوبے کی تکمیل کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بارہا پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر اپنے عزم کی تجدید کی ہے، پاک ایران گیس پائپ لائن فیصلہ حکومت پاکستان کا اپنا فیصلہ ہوگا۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ لو نے بدھ کو واشنگٹن ڈی سی میں وزارت خارجہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا تھا کہ وہ ’اس پائپ لائن کو روکنے کے لیے امریکی حکومت کے مقصد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔‘
ترجمان دفتر خارجہ نے افغانستان سے حالیہ کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے 18 مارچ کو افغانستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کونشانہ بنایا تھا، گزشتہ ہفتے افغانستان میں دہشتگرد گروہ کے خلاف کاروائی کی، ان حملوں کا نشانہ حافظ گل بہادر گروپ کے دہشتگرد تھے۔
ممتاز بلوچ نے واضح کیا کہ افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں، پاکستان کی جانب سے حملوں میں افغانستان کے سویلین آبادی کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ تمام مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں ہے لیکن پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گرد کارروائیوں کو برداشت نہیں کرے گا۔
ممتاز بلوچ نے کہا کہ گزشتہ روز گوادر میں دہشت گرد حملے کو سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنایا، پاکستان یقین رکھتا ہے کہ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور ایسے دیگر گروہ خطے کے لیے ایک خطرہ ہیں۔
امریکی ایوان نمائندگان کی امور خارجہ کی کمیٹی میں پاکستان میں انتخابات کے حوالے سے سماعت پر بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز امریکی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستانی انتخابی قوانین کے حوالے سے متعدد غلط فہمیاں دکھائی دیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے غزہ جنگ پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان غزہ میں ہسپتالوں پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، معصوم بچوں کو نشانہ بنانا بربریت سے کم نہیں، بے گناہ افراد،شہری آبادی کو نشانہ بنانا جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بارہا پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر اپنے عزم کی تجدید کی ہے، پاک ایران گیس پائپ لائن فیصلہ حکومت پاکستان کا اپنا فیصلہ ہوگا۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ یہ پائپ لائن پاکستان اپنے علاقے میں تعمیر کر رہا ہے، اس وقت پہلا نکتہ گیس پائپ لائن کی تعمیر ہے ، ہم اس تعمیر کے لیے بہت ہی پر عزم ہیں۔
انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرکی 14 سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کر چکا ہے، مقبوضہ کشمیر میں آزادی اظہار پر پابندی کی مذمت کرتے ہیں، کشمیری سیاسی جماعتوں پر پابندی قابل مذمت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، کشمیر یوں کو حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ مسئلہ کے حل تک پاکستان کشمیر یوں کی سیاسی ،سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
یاد رہے کہ 18 مارچ کو افغانستان کی عبوری حکومت کے ترجمان نے کہا تھا کہ پاکستانی سرحد سے متصل افغانستان کے صوبہ پکتیکا اور خوست میں فضائی حملے کیے گئے ہیں جس میں 8 فراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں الزام لگایا کہ پاکستانی طیاروں نے افغان سرزمین پر فضائی حملہ کیا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہلاک ہونے والے تمام 8 افراد خواتین اور بچے تھے، ’رات کو تقریباً 3 بجے پاکستانی طیاروں نے اپنی سرحد کے قریب افغان صوبے خوست اور پکتیکا میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا ہے۔‘
ذبیح اللہ مجاہد نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ طیاروں نے پکتیکا کے برمل ضلع میں لامان کے علاقے اور خوست کے سپیرا ضلع میں افغان دبئی کے علاقے پر بمباری کی۔
ترجمان دفترخارجہ نے شکیل آفریدی سے متعلق بیان پر کہا کہ شکیل آفریدی کا معاملہ اندرونی معاملہ ہے، پاکستانی عدالت نے شکیل آفریدی کو سزا دی تھی، شکیل آفریدی کے معاملےکا امریکا سے تعلق نہیں ہے۔