وزیراعظم کی عدالتی اصلاحات کے لیے آئینی و قانونی ترامیم کا پیکج تیار کرنے کی ہدایت
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عدالتی اصلاحات کے لیے آئینی اور قانونی ترامیم کا پیکج تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام آدمی کی سہولت کے لیے سول اور فوجداری قوانین میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قانونی اور عدالتی اصلاحات کے لیے قائم خصوصی کمیٹی کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، سپریم کورٹ بار کے صدر شہزاد شوکت، پاکستان بار کونسل کے نمائندے احسن بھون، سابق وزیر قانون زاہد حامد، سینئر قانون دان شاہد حامد اور اٹارنی جنرل منصور اعوان سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
وزیراعظم نے کمیٹی کو عام آدمی کی سہولت کے لیے سول اور فوجداری قوانین میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے لائحہ عمل تشکیل دینے اور عدالتی اصلاحات کے لیے آئینی اور قانونی ترامیم کا پیکیج تیار کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ خواہش ہے کہ لوگوں کو جلد اور آسانی سے انصاف فراہم کیا جا سکے اور کمیٹی کو ہدایت کی کہ ٹیکس کے معاملات کو عوام بالخصوص کاروباری طبقے کے لیے آسان بنایا جائے۔
شہباز شریف نے کمیٹی کو ٹیکس وصولیوں کے نظام کو مؤثر بنانے کے لیے قانونی تجاویز پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔
انہوں نے عدالتوں اور ٹریبونلز کے حکم امتناع کی وجہ سے پاکستان میں 2400 ارب روپے سے زائد کی ٹیکس وصولیوں کے زیر التوا ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کمیٹی کو مالی اور ٹیکس معاملات پر 2 ہفتوں میں عبوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کمیٹی کی فراہم کردہ رپورٹ سیاسی اتحادیوں سے مشاورت کے بعد متعلقہ وزارتوں کو بھجوائی جائے۔