کندھ کوٹ: کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کی فائرنگ، اسکول ٹیچر جاں بحق
سندھ کےکچے کے علاقے میں کندھ کوٹ کے قریب ڈاکوؤں نے اسکول ٹیچر کو شہید کردیا۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق اللہ رکھیو نندوانی کچےکے ڈاکوؤں کے خطرے کے باوجود بچوں کو پڑھانےکے لیے اسکول پہنچتے تھے۔
اللہ رکھیو نندوانی گوٹھ نصراللہ بجارانی میں واقع پرائمری اسکول میں موٹر سائیکل پر اپنی بندوق لےکر جاتے تھے، چند روز قبل مقتول ٹیچرکی اپنی حفاظت کے لیے بندوق لیکر جانے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔
اس کے علاوہ شکار پور کے گاؤں رستم کے قریب سے چوکیدار سمیت مزید 2 افراد کو اغوا کیے جانے کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔
اللہ رکھیونندوانی کےقاتلوں کی گرفتاری کے لیے اساتذہ یونین نے ظلع بھر میں احتجاج کیا، پرائمری اساتذہ کی تنظیم (پے ٹے الف) کی جانب سے اسکولوں میں تدریس کا بائیکاٹ کیا گیا۔
مظاہرین نے اسکول سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی، تنگوانی اور غوث پور سمیت ضلع کے دیگر شہروں میں بھی احتجاج کیا گیا۔
دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی جانب سے اللہ رکھیو نندوانی کے قتل کا نوٹس لیے جانے کے بعد پولیس نے 16 ملزمان گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا۔
وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ 7 سہولت کاروں سمیت 8 دیگر ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے ، ڈاکوؤں کی پناہ گاہوں اور مورچوں کو بھی نزر آتش کردیا گیا ہے، گرفتار ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن سے متعلق حکمت عملی آخری مراحل میں ہے ، پولیس کی جانب سے بھرپور کارروائی ہوتی نظر آئے گی، عوام کے جان ومال کو نقصان پہنچانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔