پی ایس ایل کی بہترین ٹیم کا اعلان، شاداب خان کپتان مقرر
پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے نویں ایڈیشن کی بہترین ٹیم کا اعلان کردیا گیا ہے جس کا کپتان چیمپیئن اسلام آباد یونائیٹڈ کے قائد شاداب خان کو مقرر کیا گیا ہے جبکہ ٹیم میں پچھلے ایڈیشن کی فاتح لاہور قلندرز کا کوئی بھی کھلاڑی جگہ نہ بنا سکا۔
پاکستان سپر کے نویں ایڈیشن نے اسلام آباد یونائیٹڈ نے فتح حاصل کر کے ریکارڈ تیسری مرتبہ چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
لیگ کے اختتام پر لیگ کے نویں ایڈیشن کی بہترین ٹیم کا اعلان کردیا گیا جس میں ملتان سلطانز کے پانچ، چیمپیئن اسلام آباد یونائیٹڈ کے تین، پشاور زلمی کے دو اور کراچی کنگز کا ایک کھلاڑی شامل ہے۔
لیگ میں سب سے کامیاب صائم ایوب اور بابر اعظم پر مشتمل پشاور زلمی کی اوپننگ جوڑی کو اس ٹیم میں بطور اوپنر منتخب کیا گیا۔
مایہ ناز بلے باز بابر اعظم نے ایک مرتبہ پھر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواتے ہوئے سب سے زیادہ 569 رنز بنائے جبکہ صائم ایوب نے بھی 345 رنز بنائے اور اس کے علاوہ 8 وکٹیں بھی حاصل کیں۔
اس کے علاوہ ٹیم میں ملتان سلطانز کے عثمان خان، افتخار احمد، کرس جورڈن، ڈیوڈ ولی اور اسامہ میر بھی شامل ہیں۔
ٹورنامنٹ کے بہترین بلے باز کا ایوارڈ اپنے نام کرنے والے عثمان خان نے صرف 7 اننگز میں 430 رنز بنائے جبکہ بہترین باؤلر قرار پانے والے اسامہ میر نے 24 وکٹیں اپنے نام کیں۔
انگلینڈ سے آئے فاسٹ باؤلر ڈیوڈ ولی نے 11 میچوں میں 15 وکٹیں اپنے نام کیں جبکہ افتخار احمد نے فائنل سمیت کئی اہم مواقع پر جارحانہ بیٹنگ کرنے کے ساتھ ساتھ قیمتی وکٹیں بھی اپنے نام کیں۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان کے علاوہ عماد وسیم اور نسیم شاہ بھی پاکستان سپر لیگ کی بہترین ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔
شاداب نے بیٹنگ اور باؤلنگ کے ساتھ ساتھ اپنی فیلڈنگ سے اپنی ٹیم کی فتح میں مرکزی کردار کیا اور بطور کپتان بھی شاندار انداز قیادت سے ناقدین کے منہ بند کردیے۔
یونائیٹڈ کے کپتان نے 305 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ 14 کھلاڑیوں کو بھی پویلین کی راہ دکھائی۔
عماد وسیم نے ابتدائی میچوں میں کچھ بجھے بجھے نظر آئے لیکن جب اسلام آباد کو ٹائٹل جیتنے کے لیے اختتامی پانچ میچوں میں لازمی فتح درکار تھی تو عماد نے اپنے تمام تر تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی ٹیم کو فتوحات کی راہ پر گامزن کردیا۔
عماد کے 126 رنز اور 12 وکٹوں کے اعدادوشمار شاید ان کے فاتحانہ کردار سے انصاف نہ کر سکیں لیکن اس ٹورنامنٹ کے میچز کو براہ راست دیکھنے والے ناظرین و شائقین اس بات سے انکار نہیں کر سکیں گے کہ یہ اب تک پاکستان سپر لیگ کے کسی بھی ایڈیشن میں آل راؤنڈر کی سب سے بہترین کارکردگی ہے۔
نسیم شاہ کی ایک طویل عرصے بعد انجری سے واپسی ہوئی لیکن ایونٹ میں اہم مواقع پر لی گئی 15 وکٹوں کے ساتھ انہوں نے ایک بار پھر ثابت کیا وہ کسی بھی طرز کی کرکٹ میں پاکستان کے بہترین باؤلر ہیں۔
کراچی کنگز کے ابھرتے ہوئے نوجوان کرکٹر عرفان نیازی بھی بہترین کارکردگی دکھانے میں کامیاب رہے اور اس ایونٹ کو اپنے لیے یادگار بنا لیا، انہوں نے 171 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ 8 کیچ لے کر ٹورنامنٹ کے بہترین فیلڈر کا اعزاز اپنے نام کیا۔
اس ٹیم میں 12ویں کھلاڑی کے طور پر ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان کو شامل کیا گیا جنہوں نے لیگ میں 407 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ 12 کیچز بھی پکڑے۔
گوکہ رضوان اس ٹیم میں 12ویں کھلاڑی کے طور پر شامل ہیں لیکن عملی طور پر اس بہترین فائنل الیون میں کوئی بھی وکٹ کیپر شامل نہیں جو اس منتخب ٹیم کی ایک بڑی خامی ہے۔
لیگ کے نویں ایڈیشن کی بہترین ٹیم میں گزشتہ مرتبہ کی فاتح لاہور قلندرز کے ساتھ ساتھ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا بھی کوئی کھلاڑی جگہ نہ بنا سکا۔