چیمپنز ٹرافی پاکستان میں ہوگی، تیاری مکمل ہے، چیئرمین پی سی بی
پاکستان کرکٹ بورڈ( پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے کہا ہے کہ آئی سی سی چیمپنز ٹرافی 2025 کی پوری تیاری مکمل ہے، امید ہے ٹرافی پاکستان میں ہوگی۔
نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ سیزن 9 کے فائنل میں لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان کھیلے جارہے میچ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تین اسٹیڈیم کو اپ گریڈ کر رہے ہیں، امید ہے کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے وینیوز چیمپنز ٹرافی سے قبل تیار ہوجائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی ہیں چیمپنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، انہوں نے کہا کہ کرکٹ بورڈ میں 900 لوگ 11کھلاڑیوں کے لیے ہیں، کسی کو نوکری سے نکالنا نہیں چاہتا لیکن ہم نے پیسے بھی بچانے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہتری کے لیے ہرممکن کام کرنے کی کوشش کریں گے، میں ایک ساتھ دونوں عہدے رکھنے کے لیے تیار ہوں۔
محسن نقوی نے کہا کہ ایک ہفتے میں غیرملکی کوچ کا معاملہ حل ہوجاے گا، پچھلے سال ہم نے 2700 ڈومیسٹک میچز کروائے تھے، ہمارا ٹارگیٹ ہے اگلے سیزن میں9 ہزار میچ کروایں گے۔
چیئرمین پی سی بی نے غیر ملکی کوچ کے حوالے سے کہا کہ میں ابھی کسی کا نام نہیں لوں گا کیونکہ اتنی باتیں چلتی ہے اس سے انٹرنیشنل لوگ چلے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے لوگ پیسے جمع کرکے بینک میں ڈالتے تھے، اب وہ پیسے کرکٹ کے اوپر لگیں گے۔
محسن نقوی نے کہا کہ میرے پاس جادو کا چراغ نہیں ہے ٹیم کی محنت نظر آنی چاہیے، ہاریں بھی تو عزت سے ہاریں، میچز کروانا صرف مقصد نہیں ہمیں لڑکوں کو آگے لانا ہے۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ کپتان کی تعیناتی سلیکشن کمیٹی کرے گی، سلیکشن کمیٹی میں تبدیلیاں لائوں گا، سلیکشن کمیٹی کو بااختیار کریں گے اور وہی جوابدہ ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی ) کے صدر اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکرٹری جے شاہ سے میری ملاقات ہوئی اور کافی اچھی بات ہوئی۔
محسن نقوی نے کہا کہ لاہور میں 4،5 وکٹیں تیار کر رہے ہیں جس میں آسٹریلیا اور انگلینڈ جیسی پچز ہوں گی،اسٹیڈیم اسٹیٹ آف دی آرٹ بنائیں گے، یہ ہمارا آپ سے وعدہ ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ ویمن کرکٹ لیگ پر کام شروع ہوگیاہے، فینز انگیجمینٹ پر سیکیورٹی کی وجہ سے کام نہیں ہوپاتا، میں چاہتا ہوں فینز ایکشن سے قریب ہوں۔
محسن نقوی نے کہا کہ حارث رئوف اچھا کھلاڑی ہے لیکن ٹیم کی ترجیح پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، جو ملک سے نہیں کھیلے گا اس کے لیے یہی پالیسی ہے۔