• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دار شہباز شریف، مریم نواز ہوں گے، شیر افضل مروت

شائع March 18, 2024
—فوٹو: سوشل میڈیا
—فوٹو: سوشل میڈیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر نائب صدر اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل خان مروت نے کہا ہے کہ میں نے آج وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو درخواست دی ہے کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دار وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز ہوں گی۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق ایف آئی اے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ آج ایف آئی اے کے دفتر پیش ہوا ہوں، ایف آئی اے حکام نے سوالات کیے، تمام جوابات دے دیے۔

شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ میں نے آج درخواست دی ہے کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دار شہباز شریف اور مریم نواز ہوں گے، ایف آئی اے کو کہا ہے کہ اِس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ حد یہ ہے کہ میرے یہاں آنے سے پہلے مسلم لیگ (ن) والوں نے میرے خلاف درخواست دے دی کہ میرا یہ بتانا کہ میرے خلاف کرائے کے قاتلوں کی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں، اِس سے اُن کی جان کو خطرہ ہوگیا ہے۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ ایک شخص پاکستان سے فرار ہوکر 15 سال سے دبئی میں ہے، معلومات کےمطابق کچھ بھارتیوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے کہنے پر رابطہ کیا، میرے پاس وائس میسجز اور آڈیو میسجز ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو پورے ملک میں انقلاب آیا جب بالخصوص پنجاب نے اسٹیبلشمنٹ کو مسترد کیا اور پی ٹی آئی کو دو تہائی اکثریت دی، انہوں نے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا لیکن قوم نے 9 مئی اور تمام الزامات کو رد کردیا۔

پسِ منظر

یاد رہے کہ 15 مارچ کو ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد نے شیر افضل مروت کو 18 مارچ کو (آج) طلب کرلیا تھا۔

بیرسٹر عقیل ملک کی درخواست پر شیرافضل مروت کی ایک ٹوئٹ پر ان کی طلبی کی گئی ہے، ایف آئی اے کی جانب سے جاری نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ شیر افضل مروت نے 9 مارچ کو ٹوئٹ کیا تھا جس پر انکوائری ہو رہی ہے۔

نوٹس میں شیر افضل مروت کو اپنے ایک ٹوئٹ سے متعلق ثبوت کے ہمراہ پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا، عدم پیشی کی صورت میں تصور ہوگا کہ شیر افضل مروت کے پاس اپنے دفاع میں کوئی ثبوت نہیں ہیں۔

تاہم یہ بات واضح نہیں تھی کہ رہنما پی ٹی آئی کو کونسی ٹوئٹ کے حوالے سے طلبی کے نوٹس جاری کیے گئے تھے۔

قبل ازیں 9 مارچ کو شیر افضل مروت نے اپنے ایک پریس کانفرنس کے حوالے سے ٹوئٹ کی تھی جس میں انہوں نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز پر ان کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے ایک رکن نے کچھ شواہد فراہم کیے ہیں اور اس کے بنیاد پر آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ ایک پاکستانی سیاسی شخصیت نے بھارتی شخص جندال کے ذریعے قاتلوں کو مجھے مارنے کے لیے ہائر کیا ہے۔

شیر افضل مروت نے بتایا کہ اس ضمن میں ایک لاکھ ڈالرز کی ادائیگی بھی کی جا چکی ہے، یہ بیان میں پوری ذمہ داری کے ساتھ دے رہا ہوں، جو شوٹرز ہیں انہوں نے آگے ادائیگی کردی ہے اور کسی بھی لمحے مجھ پر حملہ ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم وہ تمام شواہد ایف آئی اے کو فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں، شواہد بتاتے ہیں کہ یہ سب کام مریم نواز کی ایما پر ہوا ہے۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ ماضی میں بھی لاہور میں سیاسی مخالفین کو نشانہ بنایا گیا ہے، جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ الزام غلط ہے وہ اس کی تفتیش کروائے، ایف آئی اے تحقیقات کروائے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024