آنجہانی گلوکار سدھو موسے والا کے والدین کے ہاں دوسرے بیٹے کی پیدائش
بھارت کی سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے آنجہانی پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے والدین بلکور سنگھ اور چرن سنگھ کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے۔
سدھو موسے والا کے والد بلکور سنگھ نے فیس بک پر ننھے مہمان کی آمد کی خبر مداحوں کے ساتھ شئیر کی اور بتایا کہ ان کے گھر بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے۔
بلکور سنگھ (جن کی عمر تقریباً 50 برس ہے) نے فیس بک پر ایک اپنی ننھے مہمان کے ہمراہ تصویر شئیر کی جہاں ساتھ سدھو موسے والا کی تصویر بھی رکھی ہے جس میں لکھا ہے کہ ’legends never die‘(لیجنڈ کبھی نہیں مرتے)
والد تصویر کے کیپشن میں لکھا کہ ’سدھو موسے والا کے لاکھوں مداحوں کی دعاؤں سے خدا نے ہمیں اس کا چھوٹا بھائی عطا کیا ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ ماں اور بچہ دونوں صحت مند ہیں، ساتھ ہی بلکور سنگھ نے نیک خواہشات کا اظہار کرنے والوں کا شکریہ ادا بھی کیا۔
تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے ننھے مہمان کا کیا نام رکھا ہے۔
یہ خبر ایسے وقت سامنے آئی ہے جب بلکور سنگھ نے فیس بک پر ایک پوسٹ کے ذریعے اپنی اہلیہ کے حمل کے بارے میں تمام قیاس آرائیوں کی تردید کی تھی۔
انہوں نے لکھا تھا کہ ’ہم سدھو کے مداحوں کے شکر گزار ہیں جو ہمارے خاندان کے لیے بہت فکر مند ہیں،میری فیملی کے بارے میں بہت قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، میری آپ سے گزارش ہے کہ ان تمام افواہوں پر یقین نہ کریں۔ جو بھی خبر ہو گی، اہل خانہ اسے آپ سب کے ساتھ شیئر کریں گے۔‘
شوبھدیپ سنگھ سدھو، جو دنیا بھر میں سدھو موس والا کے نام سے مشہور ہیں، 11 جون 1993 کو مانسا، پنجاب، انڈیا میں پیدا ہوئے تھے، وہ اپنے والدین کے اکلوتے بیٹے تھے، دنیا بھر میں وہ اپنی پنجابی گلوکاری کی وجہ سے مشہور تھے۔
29 مئی 2022 میں انہیں مانسا ضلع میں حملہ آوروں نے گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا، اس وقت ان کی عمر 28 سال تھی، یہ واقعہ اس سال ہوا تھا جب انہوں نے مانسا سے کانگریس کے ٹکٹ پر پنجابی اسمبلی کا الیکشن لڑا تھا لیکن ہار گئے۔
موسے والا کے والد بلکور سنگھ بیٹے کے انتقال پر جذباتی ہو گئے تھے اور سوال کیا کہ ’میرے بیٹے کا کیا قصور تھا؟ آج، میں برباد ہو گیا ہوں‘۔
بھارت کی پنجاب پولیس کے مطابق قتل کے الزام میں 8 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ انہیں جاسوسی کرنے، لاجسٹک مدد فراہم کرنے اور گلوکار کے حملہ آوروں کو پناہ دینے کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق اس جرم میں ملوث 4 ملزمان کی شناخت کر لی گئی ہے۔