این ایف سی ایوارڈ فارمولے میں تبدیلی کیلئے نظر ثانی کا آئی ایم ایف کا مطالبہ مسترد
پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کا قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کے فارمولے میں تبدیلی کے لیے اس پر نظر ثانی کا مطالبہ مسترد کردیا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے این ایف سی ایوارڈ کے تحت وفاقی کو ملنے والے فنڈز ناکافی قرار دیتے ہوئے این ایف سی ایوارڈ میں وفاق اور صوبوں کے مالی وسائل میں عدم توازن دور کرنے کے لیے صوبوں کے حصے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا تھا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے مطالبہ مسترد کردیا، این ایف سی پر خلاف آئین کوئی تجویز منظور نہیں کی جائے گی، این ایف سی کے تحت صوبوں کا حصہ کم نہیں ہوسکتا۔
آئی ایم ایف کو متفقہ آئینی فارمولے میں مداخلت کا حق نہیں، شیری رحمٰن
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمٰن نے پاکستان کے وسائل کی تقسیم میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مبینہ کردار کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ عالمی مالیاتی ادارے کا کوئی حق نہیں ہے کہ وہ وسائل کی تقسیم کے پاکستان کے آئینی طور پر متفقہ فریم میں مداخلت کرے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کے آئینی طور پر متفقہ وسائل کی تقسیم کے فریم میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہا ہے، انہوں نے سوال اٹھایا کہ آئی ایم ایف کیوں پاکستان کے این ایف سی فارمولے کو تبدیل کرنے کے معاملے میں الجھنا چاہے گا؟
ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ وفاق ہے جو ٹیکس جمع نہیں کر پا رہا جب کہ صوبے مرکز سے بہتر ٹیکس جمع کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبوں کے حصے میں کمی کے بجائے وفاقی حکومت کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ذریعے ٹیکس وصولی کو بہتر بنانے کی فکر کرنی چاہیے۔
آئی ایم ایف کی ایما پر نجکاری قبول نہیں، قرض ٹرم شیٹ مسترد کرتے ہیں، سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے عالمی مالیاتی ادارے کی ایما پر قومی اداروں کی نجکاری قبول نہیں ہے، آئی ایم ایف کی قرض ٹرم شیٹ مسترد کرتے ہیں۔
ایک بیان میں امیر جماعت اسلامی نے کہا حکومت آئی ایم ایف مشن سے اگلی قسط پر نہیں۔ مزید غلامی پر مذاکرات کر رہی ہے، اداروں کی نجکاری کو ملک کے لیے مناسب نہیں سمجھتے، قومی اداروں کی نجکاری عوام کا قتل عام اور ملکی معیشت کے خلاف ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا فلسطینی عوام کے قتل عام پر نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری غزہ میں جنگ بندی کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
واضح رہے کہ واضح رہے کہ 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کی تیسری قسط کے حوالے سے آئی پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں پاکستان کو ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی قسط جاری کی جائے گی۔
اس سے پہلے پاکستان کو 2 اقساط میں مجموعی طور پر ایک ارب 90 کروڑ ڈالرز مل چکے ہیں۔
وزارت خزانہ سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا تھا کہ دوسرے جائزہ مذاکرات 18 مارچ تک جاری رہیں گے، جس کے لیے پاکستان نے تمام اہداف مکمل کر لیے ہیں۔