کراچی: نارتھ ناظم آباد سے لاپتا ہونے والے 2 کم عمر بہن بھائی خود گھر سے فرار ہوئے
کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک ایچ سے پر اسرار طور پر لاپتا ہونے والے 2 کم عمر بہن بھائی خود گھر سے فرار ہوئے تھے۔
ڈان نیوز کے مطابق بچوں نے گھر پہنچ کر بتایا کہ وہ خود گھر سے گئے تھے کیونکہ ان کی خالہ ان سے واشروم اور برتن دھلواتی تھیں اور امن پر تشدد کرتی تھیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ یہ ابتدائی طور پر بچوں کی جانب سے بیان سامنے آیا جبکہ مزید تحقیقات جاری ہے، پولیس نے کہا کہ بچوں نے بیان دیا ہے کہ وہ پہلے نارتھ کراچی کی فوڈ اسٹریٹ پر موجود تھے اور انہوں نے کافی وقت وہاں گزارا پھر وہ مختلف گلیوں میں ٹہلتے رہے اور رات انہوں نے سڑکوں اور گلیوں پر ہی گزاری۔
یاد رہے کہ گمشدہ بچوں کی والدہ شمائلہ نے کمسن ایان اور انابیہ کے ملنے کی تصدیق کردی تھی، والدہ نے بتایا کہ دو نامعلوم افراد بچوں کو حیدری چھوڑ کر چلے گئے تھے، انہیں ایک نامعلوم نمبر سے کال آئی تھی کہ بچوں کو حیدری پر چھوڑ دیا جائے گا، جب ان کے بھائی اس مقام پر پہنچے تو بچے وہاں موجود تھے۔
پولیس حکام نے بتایا تھا کہ بچوں کا بیان قلمبند کیا جائے گا اور کوشش کی جائے گی کہ جو افراد لے کر گئے تھے اگر ان کی شناخت ممکن ہے تو ان کا خاکہ بنایا جائے گا۔
سینیئر سپرٹینڈنٹ پولیس کا کہنا تھا کہ مختلف مقامات پر تفتیش کی گئی ہے اور کوشش کی گئی کہ ملزمان کا روڈ میپ بنایا جائے۔
یاد رہے کہ آج ہی نارتھ ناظم آباد سے 2 کم عمر بچے لاپتا ہو گئے تھے، لاپتا ہونے والے بچوں کے ماموں نے بتایا تھا کہ ایان اور انابیہ رات کو 11 بج کر 50 منٹ پر نیچے اترے تھے، اہلخانہ کا کہنا تھا کہ پولیس کواطلاع کردی گئی ہے لیکن تاحال کوئی مدد نہیں کی گئی۔
دوسری جانب حیدری کے اسٹیشن ہاؤس افسر نے بتایا کہ نارتھ ناظم آباد سے لاپتا ہونے والے بچوں کی تلاش جاری ہے، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیجز چیک کرنا شروع کردیں ہیں، بچوں کی گمشدگی کا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔
لاپتا بچوں کی والدہ نے سوشل میڈیا پر مدد کے لیے پوسٹ بھی جاری کردی تھی، اپنے بیان میں والدہ نے بتایا کہ بچوں کو ہر جگہ ڈھونڈا لیکن کوئی معلومات نہ مل سکی ہیں، اگر کسی کو بچوں سے متعلق کچھ پتا ہو تو ضرور اطلاع دیں۔
لاپتا بچوں کے والد کے مطابق انہیں سحری کے وقت بچوں کی گمشدگی کی اطلاع ملی۔
واضح رہے کہ بچوں کے والد نے 8 سال قبل اہلیہ سے علیحدگی اختیار کرلی تھی، ان کی والدہ دبئی میں ملازمت کرتی ہیں، دونوں بچے اپنے ماموں راشد کے ساتھ ہی رہتے تھے۔